اسلام ٹائمز۔ توہین عدالت کیس میں سابق وزیرقانون بابر اعوان نے سپریم کورٹ سے غیرمشروط معافی مانگ لی ہے۔ بابر اعوان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے معافی نامہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے پاس جمع کرا دیا ہے۔ بابر اعوان کے خلاف میمو کمیشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف پریس کانفرنس کرنے پر سپریم کورٹ کا دو رکنی بنچ سماعت کر رہا ہے۔ بابر اعوان نے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جسٹس آصف سعید کھوسہ سے بھی خصوصی طور پر معافی مانگ لیں گے۔
دیگر ذرائع کے مطابق حکمران جماعت پيپلزپارٹی ميں ان دنوں مسائل سے دوچار سابق وزير قانون بابراعوان نے بالاآخر توہين عدالت کيس ميں سپريم کورٹ سے غير مشروط معافی مانگ لی ہے۔ بابراعوان کے وکيل بيرسٹر علی ظفر نے آج اپنے موکل کا تحريری معافی نامہ، سپريم کورٹ آفس ميں جمع کرايا، يہ معافی نامہ چار صفحات اور آٹھ نکات پر مشتمل ہے، معافی نامہ ميں بابراعوان نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ان کی ہتک آميز پريس کانفرنس والے اقدام کو ايک اکھڑ بچے کا اقدام سمجھا جائے، بابراعوان نے لکھا ہے کہ انکا يہ معافی نامہ، عدالت کا وقار قائم رکھنے کيلئے ہے، وہ غير مشروط معافی مانگتے ہيں اور خصوصی طور پر وہ جسٹس آصف کھوسہ سے يہ معافی مانگ رہے ہيں، معافی نامہ کی درخواست ميں کہا گيا ہے کہ انکا معافی نامہ قبول کرکے توہين عدالت کا نوٹس خارج کيا جائے۔