0
Sunday 15 Apr 2012 00:04

یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس امریکہ کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر پر 2 روزہ کانفرنس

یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس امریکہ کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر پر 2 روزہ کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس امریکہ کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر پر دو روزہ کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں کشمیر سے متعلقہ موضوعات پر ماہرین تعلیم، کشمیر سے تعلق رکھنے والے مسلم و غیر مسلم کشمیری رہنماؤں، تجزیہ نگاروں کے علاوہ قیام امن کیلئے سرگرم شخصیات نے اپنے مقالے پڑھے، کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں ولیم میری کالج ورجینیا کی پروفیسر ڈاکٹر چترلکھا زتشی، ڈینٹن یونیورسٹی کی پروفیسر صدف منشی، ڈیلاس میں مقیم کشمیری رہنماء راجہ مظفر، یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس میں شعبہ تاریخ کے سربراہ ڈاکٹر قیصر عباس، پنڈت کشمیری رہنماء ڈاکٹر وجے سزاول، فلمساز اجے رانا، معورف فنکارہ آرتی ٹکو کول بھی شامل تھیں۔
 
کشمیر کمیٹی ڈیلاس پیس سینٹر کے رہنماء راجہ مظفر نے کشمیر پر پیشرفت کے موضوع پر اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر کے تنازعہ نے جنوبی ایشیاء میں معاشی ترقی کی راہیں روک رکھی ہیں، اس تنازعہ نے نہ صرف بھارت و پاکستان میں سلامتی اور امن کو سنگین خطرات سے دو چار کیا ہوا ہے بلکہ خود کشمیریوں کو ایک بند گلی میں لا کھڑا کیا ہے۔ راجہ مظفر نے کہا کہ تنازعہ کے تینوں فریق مل کر ایسا حل تجویز کریں کہ جس کے نتیجے میں بند سرنگ کے دوسرے کنارے پر ہر فریق کو روشنی کی ایسی چمک دکھائی دے جس سے ان کو اپنی اپنی جائز خواہشات پوری ہوتی نظر آئیں۔
 
راجہ مظفر نے کہا کہ امن و اعتماد کیلئے ہنگامی بنیادوں پر تازہ ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، پاک بھارت مذاکرات میں کشمیریوں کو شامل کرتے ہوئے دونوں ممالک کی پارلیمان پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے۔ جو کشمیر کا سیاسی بنیادوں پر قابل عمل اور قابل قبول حل تلاش کرے، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کشمیر کے مسئلے کو جلد حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کا حل نہ ہونے کی وجہ سے ریاستی وسائل بھاری فوجی اخراجات کی نظر ہونے کی وجہ سے غربت میں زبردست اضافہ ہوا۔
خبر کا کوڈ : 153172
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش