0
Sunday 15 Apr 2012 00:24

کشمیریوں کو کوئی ڈیل قبول نہیں، متھائی کا بیان ہٹ دھرمی ہے، علی گیلانی

کشمیریوں کو کوئی ڈیل قبول نہیں، متھائی کا بیان ہٹ دھرمی ہے، علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی خارجہ سیکرٹری رنجن متھائی کے کشمیر کے بارے میں دیئے گئے بیان کو ضد اور ہٹ دھرمی قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کشمیری قوم کسی بھی اُس ڈیل کو قبول نہیں کرے گی جو اُن کی قربانیوں اور خواہشات کے منافی ہو، بھارت اپنی سرحدوں کو تبدیل کرنے یا نہ کرنے کی بات کرے لیکن جموں کشمیر کی سرحدوں کے بارے میں اُس کو فیصلہ کرنے کا کوئی آئینی یا اخلاقی اختیار نہیں ہے، انہوں نے مجوزہ بلدیاتی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ ساڑھے سات لاکھ افواج اور اضافی فورسز کی موجودگی، سیاسی سرگرمیوں پر پابندی اور میری گھر میں بار بار نظر بندی ان انتخابات کی اعتباریت کو ختم کردیتی ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک یکطرفہ گیم ہے، جس میں ایک ہی ٹیم کو میدان میں رہنے دیا گیا ہے، مسجد بیت المکرم ملورہ سرینگر میں موجود لوگوں سے ٹیلیفون کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے بزرگ کشمیری رہنماء نے کہا کہ میں پُرامید ہوں کہ میری قوم بہت جلد غلامی کی زنجیروں سے آزادی حاصل کرے گی، میری زندگی میں ایسا نہ ہوا، تو نوجوانوں کو یہ امانت سونپتا ہوں کہ وہ ہر صورت میں قربانیوں کی حفاظت کریں اور حصولِ مقصد تک جدوجہد کو جاری رکھیں، علی گیلانی کا مزکورہ مسجد جانے کا ارادہ تھا لیکن پولیس نے انہیں پہلے ہی گھر میں نظر بند کردیا تھا۔ گیلانی نے مزید کہا کہ بھارت اگر پاکستان کے ساتھ کسی قسم کی بقولِ رنجن متھائی کوئی ڈیل کرنے کیلئے تیار ہے، تاہم کشمیری کسی بھی اُس ڈیل کو قبول نہیں کریں گے، جس میں اُن کی امنگوں، آرزوؤں اور قربانیوں کو نظرانداز کیا گیا ہو،
 
انہوں نے کہا  کہ نہ ہم نے 1953ء کی پوزیشن کے لیے قربانیاں دی ہیں اور نہ چار نکاتی فارمولہ اس مسئلے کا کوئی حل ہے، نہ سیلف رول کو ہم مانتے ہیں اور نہ اسٹیٹس کو کی پوزیشن ہمارے لئے قابل قبول ہو سکتی ہے‘‘، انہوں نے 12 اپریل کو پاکستانی پارلیمنٹ میں پاس ہونے والی قرارداد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر کا سب سے زیادہ قابل عمل جمہوری حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے نفاذ میں مضمر ہے اور کشمیری قوم کیلئے حقِ خود ارادیت کے بغیر کسی حل کی بات کرنا وقت کے ضیاع کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 153176
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش