0
Monday 16 Apr 2012 23:23

گمنام قبریں اور لاپتہ افراد کا معاملہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل خصوصی ٹیم کشمیر بھیجے، علی گیلانی

گمنام قبریں اور لاپتہ افراد کا معاملہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل خصوصی ٹیم کشمیر بھیجے، علی گیلانی

اسلام ٹائمز۔ حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے گمنام قبروں کی چھان بین اور لاپتہ افراد کا سراغ لگانے کیلئے ایمنسٹی انٹرنیشنل سے خصوصی ٹیم جموں و کشمیر بھیجنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ ریاست میں بندوق کے بل بوتے پر قبرستان کی خاموشی قائم کرائی گئی ہے، انہوں نے حقِ خودارادیت سے انکار کو انسانی حقوق کی بڑی پامالی قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہم صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ تمام لوگوں کے لئے حقِ خودرادیت کا مطالبہ کرتے ہیں، سپترشی منڈل اور سہانا باساوپتنا پر مشتمل ایمنسٹی انٹرنیشنل کے دو رکنی وفد نے حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی کے ساتھ ان کی رہائش گاہ پر ایک گھنٹے طویل ملاقات کی اور اس موقع پر جموں کشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں انہیں تفصیل بتائی گئی اور تحریری مواد بھی پیش کیا گیا۔
 
سید علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں مسلح بھارتی فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں کی جارہی ہیں، البتہ کالے قوانین کے نفاذ کی وجہ سے قتل اور عصمت دری جیسے جرائم میں ملوث فورسز کے اہلکاروں کو کوئی سزاء نہیں دی جاتی، انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو سلب کرنا انسانی حقوق کی سب سے بڑی پامالی ہے اور کشمیریوں کو درپیش تمام مصائب کی جڑ بھارت کا فوجی قبضہ ہے۔ علی گیلانی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں کشمیر میں دریافت گمنام قبروں اور لاپتہ افراد کے معاملات کی چھان بین کرانے کیلئے اپنی ایک ٹیم یہاں بھیجے اور جنگی جرائم میں ملوث مسلح فورسز کے افسروں اور اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے تک لانے میں اپنا رول نبھائے۔
 
انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے وفد کو بتایا کہ جموں کشمیر میں بندوق کے بل بوتے پر قبرستان کی خاموشی قائم کرائی گئی ہے اور معصوم طالب علموں سمیت لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو احتیاطی نظر بندی کے نام پر جیلوں میں رکھا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ 1990ء سے آج تک 20 ہزار افراد پر پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا ہے اور بیسیوں لوگوں کو ایک ایک دہائی تک بغیر کسی عدالتی حکم کے حبس بے جا میں رکھا گیا ہے، کرنا کپواڑہ میں بارودی شل پھٹنے سے ایک طالبعلم کی موت پر اپنے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے علی گیلانی نے کہا کہ کشمیر بارود کے ڈھیر پر کھڑا ہے اور بھارتی فوج نے سرحدی علاقوں میں بے شمار بارودی سرنگیں بچھا رکھی ہیں، جنکی وجہ سے آج تک کئی انسانی زندگیاں تلف ہوگئی ہیں اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے فوجی قبضے کو دوام بخشنے کے لیے کشمیری عوام پر ہر طرح کے مظالم ڈھارہا ہے اور اس کی افواج اس ریاست میں ہندوتوا کے خاکے میں رنگ بھر رہی ہیں، حریت کانفرنس (گ) کے چیرمین نے کہا کہ جو اہلکار حراستی ہلاکتوں اور عصمت دری جیسے جرائم میں تحقیقات کے بعد ملوث پائے گئے ہیں اور جن میں بعض کے خلاف کورٹ مارشل بھی ہوا ہے کو بھی کسی قسم کی سزاء نہیں دی گئی ہے اور جن جرائم کے لئے سزائے موت یا عمرقید کی سزاء قانون میں تجویز کی گئی ہے ان کو اس میں محض نوکری سے نکال کر معاملات کو گول کیا گیا ہے،  سید علی شاہ گیلانی نے ایمنسٹی وفد سے کہا کہ ڈسٹربڈ ائیریا ایکٹ اور افسپا کے نفاذ کی وجہ سے مسلح اہلکاروں کے مقدمات کو سول عدالتوں میں نہیں لے جایا جاسکتا ہے اور فوجی عدالتیں فورسز اہلکاروں کے کیسوں میں غیر جانبداری سے کام نہیں لیتی ہیں۔

خبر کا کوڈ : 153881
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش