0
Thursday 19 Apr 2012 00:11

امریکہ سے ذاتی دشمنی نہیں بلکہ اصولوں کی جنگ لڑ رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

امریکہ سے ذاتی دشمنی نہیں بلکہ اصولوں کی جنگ لڑ رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جنگوں سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مذاکرات سے ان پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان کے وفد سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف امریکہ افغانستان میں مقیم طالبان سے مذاکرات کر رہا ہے تو دوسری طرف پاکستان کے ذریعے نیٹو سپلائی کر رہا ہے جو کہ دوغلاپن کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری امریکہ سے ذاتی دشمنی نہیں بلکہ ہم اصولوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پاکستان میں پالیسیاں خواہشات کے مطابق نہیں بلکہ اصولوں پر بنائیں تاکہ مسائل حل ہوسکیں۔ 

انہوں نے کہا کہ افغان جنگ میں صرف افغانستان کا نہیں بلکہ پاکستان اور امریکہ کو بھی شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ دہشت گردی کی جاری جنگ میں پاکستان کے 50 ہزار سے زائد افراد جان سے بازی ہارگئے اور ساٹھ ارب سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کو چاہئے کہ وزراء کی تعداد کم کریں کیونکہ بھارت کی آبادی ایک ارب تیس کروڑ پر مبنی ہے جبکہ وہاں وزراء کی تعداد 14ہے اور پاکستان کی آبادی 21 کروڑ پر مبنی ہے اور وزراء کی تعداد ساٹھ سے زائد ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے پر بوجھ پڑ رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 154551
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش