0
Thursday 19 Apr 2012 00:28

افغانستان میں امریکی فوجیوں کے ہاتھوں لاشوں کی بےحرمتی

افغانستان میں امریکی فوجیوں کے ہاتھوں لاشوں کی بےحرمتی
 اسلام ٹائمز۔ ایک امریکی اخبار کی جانب سے ایسی تصاویر شایع کی گئی ہیں جن میں امریکی فوج کی بیاسویں ائیر بورن ڈویژن کے اہلکاروں کو مبینہ طور پر افغان شدت پسندوں کی لاشوں کی بے حرمتی کرتے ہوئے دکھا یا گیا ہے۔ امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا اور افغانستان میں امریکی و نیٹو فوج کے کمانڈر جنرل جان ایلن نے امریکی فوجیوں کے ہاتھوں افغان طالبان جنگجوﺅں کی نعشوں کی بے حرمتی کی سختی سے مذمت کی ہے اور اس کی تحقیقات کرانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

ایک امریکی اخبار نے بدھ کو تصاویر جاری کی ہیں جن میں امریکی فوجی اہلکاروں کو فروری 2010ء میں خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے طالبان طالبان کی نعشوں کے ساتھ کھڑے ہو کر تصاویر بنواتے اور بے حرمتی کرتے دکھایا گیا ہے۔ امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہنا تھا کہ کہنا تھا کہ وزیر دفاع نے امریکی فوج کی اس حرکت کی سختی سے مذمت کی ہے۔ ترجمان جارج لٹل کے مطابق وزیر دفاع نے دو سالہ پرانی دکھائی جانے والی تصاویر میں نعشوں کی بے حرمتی کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ تصاویر کسی لحاظ سے بھی افغانستان میں خدمات سر انجام دینے والی امریکی فوج کی اکثریت کے اقدار یا پیشہ ورانہ فرائض کی عکاسی نہیں کرتی ہیں۔ انہوں نے واقعہ کی مکمل تحقیقات کرانے پر زور دیا ہے۔
 
ترجمان کے مطابق وزیر دفاع نے کہا ہے کہ جو کوئی بھی اس میں ملوث ہو گا اسے ہمارے فوج نظام انصاف کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق پنیٹا کو اس بات پر مایوسی ہوئی ہے۔ اخبار نے پینٹاگون کی درخواست کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ تصاویر شائع کر دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خطرہ ہے کہ دشمن اس مواد کو استعمال کر کے افعانستان میں امریکی و افغان فوج کے خلاف تشدد کو ہوا دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود امریکی فوج اس کے خلاف سکیورٹی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ 

دریں اثناء ایساف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنرل جان ایلن نے اس واقعے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انفرادی سطح پر تصاویر میں دکھائے جانے والے اقدامات ایساف یا امریکی فوج کی پالیسیوں کی عکاسی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کا رویہ اور اس طرح کی تصاویر ایساف اور افغانستان میں ایساف کے تحت فوجی کردار ادا کرنے والے پچاس ممالک کے اقدار کے بالکل منافی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 154566
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش