0
Thursday 19 Apr 2012 22:03

کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے، حنا ربانی کھر

کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے، حنا ربانی کھر

اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پُرامن حل پر کاربند رہنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے، وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے اعتماد سازی اقدامات کو سود مند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہند پاک تعلقات میں خرابی پورے خطے کیلئے نقصان دہ رہی ہے، اُدھر پاکستان کی کشمیر سے متعلق قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے بھی حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرتے وقت تنازعہ آب کو نظر انداز نہ کرے، کشمیر کمیٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی حالات کشمیریوں کو مایوس کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔

وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کشمیر یورپین فورم کے ممبران بشمول برطانوی ممبر پارلیمنٹ اسٹیو بیکر اور کونسلر محبوب حسین بھٹی کے ساتھ اسلام آباد میں ایک ملاقات کے دوران اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ قرار دادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل کی پالیسی پر کاربند ہے۔  وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں خرابی کی بنیادی وجہ ہے اور اسی تنازعہ کی وجہ سے جنوب ایشیائی خطے میں ترقیاتی عمل متاثر رہا ہے، حنا ربانی کھر نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو بتایا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا موقف اصولی رہا ہے کیونکہ پاکستان اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی منظور کردہ قرار دادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی پالیسی پر کاربند رہا ہے۔
 
انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری اعتماد سازی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعتماد سازی اقدامات کے سود مند نتائج برآمد ہورہے ہیں، کیونکہ ان ہی اعتماد سازی اقدامات کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد اور بھروسے کی کمی کا ازالہ ہورہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کیلئے ماحول سازگار بن رہا ہے اور یہ امید کی جانی چاہیے کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری مذاکراتی عمل کے ذریعے ہی تمام دو طرفہ تنازعات اور مسائل کا پُرامن حل تلاش کر لیا جائے گا، وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سنجیدہ اور مسلسل مذاکرات کی ضرورت ہے کیونکہ اسی راستے پر چل کر دونوں ممالک اپنے دو طرفہ مسائل اور اختلافات کو دور کرسکتے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 154788
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش