اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ن کے ارکان بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئے، اجلاس ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی کی سربراہی میں شروع ہوا، تلاوت قرآن پاک کے فوری بعد ہی مسلم لیگ ن کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے، حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی، وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ارکان نے ڈاکٹر عاصم حسین کو نہیں بولنے دیا، مسلم لیگی ارکان نے شدید ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے نو حکومت نو اور گو گیلانی گو کے نعرے لگائے، اپوزیشن ارکان نے غیر آیئنی حکومت غیر آئینی وزراء کے نعرے بھی لگائے۔
ن لیگ کے ارکان نے وقفہ سوالات کی کتابیں پھاڑ کر ایوان میں پھینک دیں اور گو گیلانی گو کے پمفلٹ تقسیم کئے جن پر عدالت کے فیصلوں پر عمل کرو لوٹ مار بند کرو کے نعرے درج تھے، ہنگامہ آرائی کے دوران ن لیگ اراکین نے درجنوں کی تعداد میں پلے کارڈز بھی ایوان میں لہرا ئے، مسلم لیگ ن کی شدید ہنگامہ آرائی کے باعث ڈپٹی اسپیکر نے وقفہ سوالات بغیر کسی کاروائی کے ختم کر دیا، جبکہ بھوجا ائیر کے حادثہ پر ہونے والی بحث بھی مؤخر کر دی گئی، آدھے گھنٹہ کی شدید ہنگامہ آرائی کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسملی کا اجلاس بدھ کی شام 5 بجے تک ملتوی کردیا۔