0
Tuesday 1 May 2012 15:27

کشمیر، فدائی حملہ کیس میں 7 سال بعد پاکستانی شہری سمیت 11 افراد باعزت بری

کشمیر، فدائی حملہ کیس میں 7 سال بعد پاکستانی شہری سمیت 11 افراد باعزت بری
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی ایک عدالت نے 7 برس قبل لالچوک سرینگر کے ایک ہوٹل پر ہوئے فدائی حملے کے سبھی 11 ملزمان بشمول پاکستانی باشندے کو باعزت بری کردیا ہے، عدالت نے پراسیکیوشن کی طرف سے اس معاملے میں وافر ثبوت و گواہان کو پیش نہ کرنے پر یہ فیصلہ صادر کیا، سوموار کو ایڈیشنل سیشن جج سرینگر آر کے وتل کی عدالت میں فدائی حملے کے کیس کی حتمی سماعت ہوئی، اس موقعے پر وکلاء کے دلائل کی سماعت کرنے کے بعد عدالت نے فیصلہ صادر کرتے ہوئے کیس کے سبھی 11 ملزمان، جن میں ایک پاکستانی باشندہ بھی شامل ہے کو باعزت بری کردیا۔
 
واضح رہے کہ 14 نومبر 2005ء کو ہوٹل پیک ویو سرینگر واقع لالچوک میں ایک فدائی حملہ ہوا تھا جسکی تحقیقات کے دوران پولیس نے ایک پاکستانی باشندے اعجاز احمد بٹ سمیت 11ملزمان کو حراست میں لیا، ان ملزمان کے خلاف پولیس تھانہ مائسمہ میں کیس ایف آئی آر انڈین آرمز ایکٹ درج کرلیا گیا، گرفتار شدگان میں اعجاز بٹ کے علاوہ ہلال احمد میر معبدالرشید کھانڈے مفاروق احمد شاہ، جہانگیر خان، جان محمد شیخ ، عبدالحمید بٹ، عبدالوحید ڈار، محمد مقوبل بیگ اور ریاض احمد لون شامل ہیں۔
 
پولیس نے 16 نومبر 2006ء کو اس کیس کے حوالے سے عدالت میں چارج شیٹ پیش کی، اس دوران ملزمان کی طرف سے کیس کی پیروی کرنے والے  وکلاء ایڈووکیٹ میر شفقت حسین، ایڈووکیٹ عرفی، ایڈووکیٹ بابا سجاد، واجد حبیب اور ایڈووکیٹ عبدالوحید نے عدالت کے سامنے دلائل پیش کرتے ہوئے پولیس الزامات کو بے بنیاد قرار دیا، اس دوران پراسیکوشن کی جانب سے36 گواہان کی فہرست پیش کی گئی تاہم صرف 8 کو ہی عدالت میں پیش کیا جاسکا۔
 
ملزمان کی طرف سے کیس کی پیروی کرنے والے وکلاء نے جرح کے دوران گواہان کو پولیس الزامات کے موافق نہ ہونا ثابت کردیا، بالآخر عدالت نے کیس کا باریک بینی سے جائزہ لینے اور دونوں طرف کے وکلاء کے دلائل کی سماعت کے بعد پراسیکوشن کی طرف سے پیش کئے گئے گواہان اور شواہد کو ناکافی قرار دیا اور حتمی فیصلہ صادر کرتے ہوئے سبھی ملزمان کو باعزت بری قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 158024
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش