0
Wednesday 2 May 2012 03:25

بنوں جیل حملے کے ماسٹر مائنڈ سابق ایم این اے جاوید پراچہ ہیں، ہائیکورٹ میں درخواست دائر

بنوں جیل حملے کے ماسٹر مائنڈ سابق ایم این اے جاوید پراچہ ہیں، ہائیکورٹ میں درخواست دائر
اسلام ٹائمز۔ سنٹرل جیل بنوں سے 382 قیدیوں کے فرار کے بارے میں ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ جیل پر حملے کے ماسٹر مائنڈ کوہاٹ سے مسلم لیگ (ن) کے سابق ممبر قومی اسمبلی جاوید پراچہ ہیں اور نام نہاد طالبان کے حملے کا اصل مقصد اجرتی قاتل بہادر خان عرف پتے کو فرار کرانا تھا۔ جس کے خلاف محمد خالد سعید اورکزئی کے قتل کا مقدمہ کوہاٹ سیشن کورٹ میں آخری مراحل میں تھا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ جیل سپریٹنڈنٹ کے علاوہ صوبائی وزیر جیل خانہ جات میاں نثار گل بھی جاوید پراچہ کے شریک کار تھے۔ عدالت کو دستاویزی شہادت کے ساتھ بتایا گیا کہ 31 جنوری اور 27 فروری کو انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات نے دو مرتبہ مذکورہ قیدی کو بنوں سے کرک جیل منتقل کرنے کا حکم دیا لیکن بنوں جیل کا سپریٹنڈنٹ ٹال مٹول سے کام لیتا رہا اور عدالت یا اپنے افسر بالا کی بجائے جاوید پراچہ کے خفیہ اشاروں پر چلتا رہا تاکہ مذکورہ ملزم کو فرار کیا جا سکے۔

میجر خالد کے بھائی شاہد اورکزئی نے عدالت کو بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد کے بارے میں انتہائی مبالغہ آرائی سے کام لیا گیا ہے اور جاتے وقت جیل کا گیٹ دھماکے سے اڑانا دراصل قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ایک کوشش ہے۔ جیل سے قیدیوں کے فرار کے بعد گیٹ توڑنے کی آخر کیا تُک بنتی ہے۔ نام نہاد طالبان نے کہا ہے کہ انہوں نے اس آپریشن پر 2 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں لیکن وہ تو پیسوں کے لئے نہیں بلکہ اپنے دین کے لئے لڑنے کے دعویدار ہیں تو پھر یہ رقم کہاں خرچ ہوئی۔ درخواست گزار نے کہا کہ وہ عدالت کو بتائیں گے کہ مذکورہ قیدی کو جیل یا ضلع کچہری میں قتل کرنے میں کیا کیا قباحتیں تھیں جس کے لئے اتنا بڑا ڈرامہ کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ صوبائی یا وفاقی حکومت تاحال حقیقت سے آگاہ نہیں۔ عدالت سے کہا گیا کہ حملے کے بعد افسران کے تبادلوں اور معطلی کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا جائے اور وفاقی سیکرٹری داخلہ کو حکم دیا جائے کہ جاوید پراچہ، میاں نثار گل اور سپریٹنڈنٹ جیل کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 اور ہائی ٹریژن ایکٹ کے تحت پاکستان سے غداری کا مقدمہ درج کرائے۔ عدالت کو یاد دلایا گیا کہ اجرتی قاتل کے بارے میں سپریم کورٹ اپنے طبع شدہ فیصلے میں کہہ چکی ہے کہ اسے رقم کی ادائیگی اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے جاوید پراچہ کے ذریعے کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 158271
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش