0
Saturday 28 Nov 2009 14:31

آئی اے ای اے کے اجلاس میں ایران کے ایٹمی پروگرام کیخلاف قرارداد منظور،بے کار ڈرامہ ہے،تہران

آئی اے ای اے کے اجلاس میں ایران کے ایٹمی پروگرام کیخلاف قرارداد منظور،بے کار ڈرامہ ہے،تہران
ویانا:اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے ایران کے خلاف قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایران فوری طور پر اپنا ایٹمی پروگرام بند کر دے تاہم ایران نے قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناکارہ ڈرامہ قرار دیا ہے۔ گذشتہ روز آئی اے ای اے کے 35 رکنی بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں امریکہ کی پیش کردہ قرارداد پر رائے شماری ہوئی،جس میں روس اور چین سمیت 25 ممالک نے حق میں،3 نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ 7 غیر جانبدار رہے۔ مخالفت کرنے والوں میں صرف وینزویلا،ملائیشیا اور کیوبا شامل ہیں۔چار سال میں یہ پہلی قرارداد ہے جو ایران کے خلاف پاس کی گئی ہے۔
رائے شماری سے قبل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی اے ای اے کے سربراہ محمد البرادی نے کہا کہ یہ بات پوری طرح سے ثابت نہیں ہو سکی کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے۔ ایران نے مکمل تعاون نہ کیا تو یہ تفتیش بند گلی میں داخل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی ساکھ اس کے اس انکشاف کے بعد متاثر ہو رہی ہے کہ وہ قم میں خفیہ طور پر جوہری افزودگی کیلئے تنصیبات کی تعمیر میں مصروف رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات نے بھی مایوس کیا کہ ایران اقوام متحدہ کی حمایت سے پیش کردہ اس تجویز پر بھی رضامند نہیں جس کے تحت تہران اپنی یورینیم کو افزودہ کرنے کے لئے بیرون ملک بھیج سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ ایران نے یہ موقع گنوا دیا تو قابل افسوس بات ہو گی۔ 
تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمانپرست نے کہا کہ یہ قرارداد ہم پر دباؤ بڑھانے کے لئے بے کار ڈرامہ ہے،آ ئی اے ای اے کے لئے ایرانی سفیر علی اصغر سلطانیہ نے کہا کہ ایران اس قرارداد کو مسترد کرتا ہے۔یہ قرارداد ماحول کشیدہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے انسپکٹرز دو بار قم پراجیکٹ کا دورہ کر چکے ہیں،وہاں عالمی ایجنسی سے کچھ پوشیدہ نہیں،قم پراجیکٹ آئندہ بھی عالمی ایجنسی کی زیر نگرانی کام کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس قرارداد نے غیر دوستانہ،نفرت انگیز،سازشی ماحول کا تاثر پیدا کیا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم یورینیم کے حصول کے لئے اب دوسرے آپشنز پر غور کریں گے۔ 
امریکہ نے قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے،وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پر ہمارا صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔ایران کو جلد تجاویز کا مثبت جواب دینا ہو گا ورنہ مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ امریکہ ایران کے ایٹمی پروگرام کا معاملہ سفارتی ذرائع سے حل کرنا چاہتا ہے۔ایران کو بھی سمجھداری کا مظاہرہ جلد کرنا ہو گا۔ رائے شماری کے بعد برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے کہا کہ یہ قرارداد ایران کے لئے سخت پیغام ہے۔برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن نے کہا کہ ایران نے اقوام متحدہ کی تجاویز کا مثبت جواب نہ دیا تو پابندیاں لگا دی جائیں گی۔ امریکی سفیر گلین ڈیوس نے کہا کہ اس قرارداد کا یہ مطلب نہیں کہ 6 عالمی طاقتیں ایران کو سزا دینا چاہتی ہیں،قرارداد کا اسرائیل نے بھی خیرمقدم کیا ہے۔جرمن وزیر خارجہ گائیڈو ویسٹرویل نے کہا کہ عالمی برادری اب بھی ایران سے مذاکرات چاہتی ہے تاہم وقت تیزی سے گذر رہا ہے۔ایران کو لازمی طور پر اپنا پورا ایٹمی پروگرام آئی اے ای اے کی نگرانی میں لانا ہو گا۔ماسکو نے امید ظاہر کی کہ ایران اس قرارداد کو سنجیدگی سے لے گا اور عالمی ایجنسی سے مکمل تعاون کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 15925
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش