0
Saturday 5 May 2012 22:35

اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنیوالے کئی فلسطینی قیدیوں کی صحت بگڑ گئی

اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنیوالے کئی فلسطینی قیدیوں کی صحت بگڑ گئی
اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنیوالے کئی فلسطینی قیدیوں کو انکی بگڑتی ہوئی صحت کے باعث ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر جیل میں بھوک ہڑتالی فلسطینی قیدیوں میں سے ایک قیدی بھی شہید ہوا تو اسے اسکے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ ساٹھ روز سے زائد عرصے سے بھوک ہڑتالی قیدیوں بلال دیاب اور طاہر ہلاہلہ کی حالت اب تشویشناک ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راملے جیل میں قید ۱۰ قیدیوں کو اب ہسپتال منتقل کیا جاچکا ہے اور ان میں سے متعدد قیدی جو کہ ۵۹ سے۶۷ روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں، ان کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیاب اور ہلاہلہ کی زندگیاں خطرے میں ہیں، وہ انتہائی کمزور ہو چکے ہیں جبکہ ان کے اعضاء نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے اور خون کے دباؤ میں کمی آگئی ہے۔ دونوں قیدی ۲۹ فروری سے بھوک ہڑتال پر ہیں، دونوں جمعرات کو اسرائیلی سپریم کورٹ میں انہیں بغیر الزام کے حراست میں رکھے جانے کے خلاف اپیل کی سماعت کے موقع پر پیش ہوئے، ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ دیاب دوران سماعت بے ہوش ہوگیا تھا۔ تمام بھوک ہڑتالی قیدی جیلوں میں قید فلسطینی شہریوں کے ساتھ اسرائیل کی جانب سے بدسلوکی کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ان میں سے ۳۰۰ سے زائد افراد کو انتظامی حراستی احکامات کے تحت بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھا گیا ہے۔
 
دریں اثناء غزہ سٹی کے وسط میں ایک یکجہتی کیمپ سے خطاب کے دوران حماس کے رہنماء خلیل الحیاء نے اسرائیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسے اس بات کا احساس کرنا چاہئے کہ بھوک ہڑتال ایک پارٹی نہیں ہے اور ان میں سے بعض کی شہادت ہمارے لئے حیران کن ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اسے ہماری طرف سے متوقع اور ناقابل توقع نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دو فلسطینی ۳۴ سالہ بلال دیاب اور ۲۷ سالہ طاہر ہلاہلہ ۶۶ روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ دونوں کے ساتھ کم ازکم ۱۵۵۰ فلسطینی قیدی بھی بھوک ہڑتال پر ہیں۔ احیاء کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے قیدیوں کو رہا کیا جائے ورنہ ہمارے پاس متحرک ہونے اور لڑائی کی وجوہات ہوں گی۔ دوسری جانب اسلامک جہاد موومنٹ نے دھمکی دے رکھی ہے کہ اگر ایک بھی بھوک ہڑتالی قیدی شہید ہوا تو اسرائیل کے ساتھ معاہدہ زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہ سکے گا۔

دعریں اثناء جمعہ کو فلسطین بھر میں قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر ریلیاں نکالی گئیں، مغربی کنارے میں رملہ کے مقام پر دو ہزار کے قریب افراد جمع ہوئے۔ بھوک ہڑتالی قیدی جیل میں ان کے حالات بہتر کرنے کامطالبہ کر رہے ہیں، جس میں انہیں وکلاء اور اہلخانہ تک رسائی میں اضافہ اور انتظامی حراستی حکمنامے کا خاتمہ شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 159253
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش