0
Tuesday 8 May 2012 16:20

وزیراعظم گیلانی کیخلاف توہین عدالت کا تفصیلی جاری کر دیا گیا

وزیراعظم گیلانی کیخلاف توہین عدالت کا تفصیلی جاری کر دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ اين آر او عمل درآمد کيس کے حوالے سے وزيراعظم سید یوسف رضا گيلانی کیخلاف توہين عدالت کيس کا تفصيلی فيصلہ جاری کر ديا گيا ہے۔ يہ تفصيلي فيصلہ 77صفحات پر مشتمل ہے جسے بينچ کے سربراہ جسٹس ناصر الملک نے تحرير کيا، اس کے علاوہ جسٹس آصف کھوسہ نے 6 صفحات کا اضافی نوٹ بھی تحرير کيا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے عدالت میں پیش ہوکر بھی اپنے اقدام کا دفاع کیا ہے۔ اعتزاز احسن کی یہ دلیل ناقابل قبول ہے کہ بینچ میں بیٹھا ہوا جج فئیر ٹرائل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ 

یاد رہے کہ کیس کی سماعت سپریم کورٹ سات رکنی بینچ نے کی تھی۔ 26 اپریل کو سنائے گئے مختصر فیصلے میں وزیراعظم کو عدالت میں چند سیکنڈ کی سزا سنائی گئی تھی جو عدالت برخاست ہونے کے ساتھ ختم ہوگئی تھی۔ مختصر فیصلے کے آنے کے بعد اپوزیشن کی بڑی جماعت مسلم لیگ ن وزیراعظم کو ہٹانے کیلئے احتجاج تحریک کا آغاز کر دیا تھا، اس حوالے سے نواز شریف نے ٹیکسلہ سے اپنی احتجاجی تحریک کا آغاز کیا تھا۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق عدالتی عالیہ کی جانب سے وزیراعظم کےخلاف توہین عدالت کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کو توہین عدالت آرڈیننس کی دفعہ 5 کے تحت سزا سنائی گئی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جان بوجھ کر عدالت فیصلے کا تمسخر اڑایا گیا۔ حکومت کا اعلٰی ترین عہدیدار عدالت کے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کرے گا تو عدلیہ کا سارا نظام تباہ و برباد ہو جائے گا۔ تفصیلی فیصلے میں آرٹیکل 63 ون جی کے ممکنہ اثرات کا بھی ذکر کیا گیا، جس کے مطابق توہین عدالت کا ممکنہ نتیجہ پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہلی ہے۔
 
واضع رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں وزیراعظم گیلانی کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں عدالت کی برخاستگی تک چند سیکنڈ کی سزا سنائی تھی اور عدالت کے برخاست ہوتے ہی ان کی سزا پر عملدرآمد بھی ہو گیا تھا۔ یہ سزا ایک منٹ سے بھی کم وقت کیلئے تھی۔ توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سات رکنی بینچ نے کی تھی۔ آرٹیکل 63 کے تحت معاملہ سپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 160073
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش