0
Friday 11 May 2012 12:13

بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ’’عالم اسلام روشن مستقبل کی نوید‘‘ 27 مئی کو پشاور میں منعقد ہوگی، ثاقب نقوی

بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ’’عالم اسلام روشن مستقبل کی نوید‘‘ 27 مئی کو پشاور میں منعقد ہوگی، ثاقب نقوی
اسلام ٹائمز۔ البصیرہ ٹرسٹ کے چیئرمین ثاقب نقوی نے کہا ہے کہ کہ اس وقت اقوام عالم بالخصوص امت مسلمہ میں سیاسی، سماجی اور ثقافتی تبدیلیاں تیزی سے وقوع پذیر ہو رہی ہیں۔ عالم اسلام میں استعماری قوتوں کے ایجنٹ اور آمریت کے بت ایک ایک کر کے زمین بوس ہو رہے ہیں۔ تیونس کے بن علی کا زوال اور مصر میں حسنی مبارک کا انجام اس کی واضح مثال ہیں۔ اس سے قبل حزب اللہ کے ایک چھوٹے سے گروہ کے ہاتھوں اسرائیل عبرت ناک شکست کھا چکا ہے، جس کے بعد اسرائیل سے یہودیوں کی اپنے اپنے ممالک کو واپسی کا عمل تیز ہو چکا ہے۔ طاغوتی قوتوں کی رسوائی جو آج تیز رفتار ہو چکی ہے کا آغاز 1979ء میں ایران کے کامیاب اسلامی انقلاب سے ہوا۔
 
2010ء کے آخر میں انقلاب کی ایک اور زبردست لہر ابھری۔ شمالی افریقہ اور مشرق وسطی کے مسلمان ملکوں میں آمریت اور استعماری قوتوں کے خلاف ابھرنے والی اس تحریک کے اثرات بڑھتے بڑھتے مغرب تک جا پہنچے ہیں۔ آج وال اسٹریٹ قبضہ تحریک مغرب کے فریب خوردہ طبقے کی انقلابی بیداری کا عنوان بن چکی ہے جس کی ایک اپیل پر ایک ہی روز میں سرمایہ دارانہ نظام میں جکڑے ہوئے ممالک کے آٹھ سو سے زیادہ شہروں میں اس نظام کے خلاف مظاہرے کیے جا چکے ہیں۔ عوامی شعور کی بیداری نے باطل نظاموں کے چہروں پر پڑے ہوئے ترقی و فلاح کے نقاب نوچ ڈالے ہیں۔ سرمایہ دارانہ نظام کے تحت چلنے والے معاشرتی طبقات کے درمیان پائی جانے والی خلیج واضح ہو کر دنیا کے سامنے آ چکی ہے۔ کمیونزم اپنی غیر فطری روح اور داخلی استبداد کے ہاتھوں خود ہی اپنے انجام کو جا پہنچا، جب کہ دوسری طرف سرمایہ دارانہ نظام نے جس انداز میں مخلوق خدا کا استحصال کیا آج روز روشن کی طرح واضح اور آشکار ہے۔

ثاقب نقوی نے کہا کہ اس صورتحال میں اقوام عالم کی نظریں ایک ایسے نظام کی جانب اٹھ رہی ہیں جو لا شرقیہ ولاغربیہ کا نعرہ مستانہ بلند کر کے ان دونوں نظاموں کے اثرات بد سے انسانیت کو نجات دلائے۔ ہم اس امر پر ایمان رکھتے ہیں کہ آج عالم انسانیت کا مسئلہ صرف معاشی اور معاشرتی نظاموں کی کوتاہیوں اور حشر سامانیوں ہی کا نہیں بلکہ مادی تصور کائنات کے تحت انسان اور عالم کی محدود شناخت بھی ہے۔ ہم علی وجہ البصیرت یہ سمجھتے ہیں کہ اسلام ہی وہ نظام فکر و عمل ہے جو دنیا بھر کے انسانوں کے لیے حقیقی نجات اور فلاح کا ضامن ہو سکتا ہے۔ تاہم اس سے ہماری مراد اسلامِ حقیقی اور اسلام آفاقی ہے۔
 
ہم اسلام کی فرقہ وارانہ اور انتہا پسندانہ شکل کو مسترد کرتے ہیں۔ یہ شکل اسلام نہیں بلکہ اسلام کے نام پر فریب اور دھوکا ہے جو باطل قوتوں کا آلہ کار اور پیشہ ور ملاؤں کے مفادات کا ترجمان ہے۔ انبیائے الٰہی اور ان کی پیروی کرنے والے تمام اولیا اور مومنین ساری انسانیت کے خیر خواہ اور عدل الٰہی کے پرچارک اور علمبردار رہے ہیں۔ آج کی انسانیت کو بھی اسی کی ضرورت ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا شعوری یا لاشعوری طور پر عدل الٰہی کے اسی نظام اور تصور کی طرف بڑھ رہی ہے۔

البصیرہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس پیغام کو پاکستان کے عوام تک بھی پہنچایا جائے اور پاکستان کے عوام کو اسلامی اور انسانی بیداری کی عالمی تحریک کے ساتھ منسلک کر دیا جائے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ عالم اسلام بشمول پاکستان کو نااہل اور دنیا کے حریص حکمرانوں سے نجات دلانے کی ضرورت ہے۔ عالم اسلام کے بیشتر ممالک کی قسمتوں کے فیصلے ان ممالک کے بجائے کہیں اور کیے جاتے ہیں۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو آزاد کہلانے والے یہ ممالک درحقیقت دوہری غلامی کی زندگی میں جکڑے ہوئے ہیں۔ ان مسائل بالخصوص پاکستان کے حوالے سے ان کی اہمیت کے مدنظر ایک کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے ۔
 
’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ کے عنوان سے منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں ملک بھر سے اہم سیاسی و مذہبی شخصیات، یونیورسٹی اساتذہ، دانشور، محققین اور نوجوانوں کے نمائندوں کے علاوہ غیر ملکی مندوبین بھی شرکت فرما رہے ہیں۔ ان تمام شعبوں، تنظیموں اور گروہوں کی نمائندہ شخصیات کی اس کانفرنس میں شرکت اس امر کی غماز ہے کہ پاکستان کے تمام باشعور طبقے اور افراد فرقہ واریت کی ہر شکل کی نفی کرتے ہیں اور پاکستان کو کمزور کرنے والی ہر قوت کے خلاف کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ یہ کانفرنس پاکستان اور اسلام کے دشمنوں کے لیے مایوسی اور پاکستان اور اسلام کے دوستوں کے لیے بذات خود روشن مستقبل کی نوید ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ کانفرنس 27 مئی 2012ء کو نشتر ہال پشاور میں منعقد ہو گی۔ اس کانفرنس کو دو نشستوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جس میں پہلی نشست صبح دس بجے تا ایک بجے جبکہ دوسری نشست وقفہ کے بعد 2:30 بجے تا 5 بجے سہ پہر منعقد کی جائے گی۔ کانفرنس کے موقع پر عالم اسلام کی مختلف تنظیمیں اور ادارے نمائشی اسٹال بھی لگائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ کانفرنس میں سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد، شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی، مرکزی نائب امیر جمیت علمائے اسلام ف مولانا گل نصیب، لیاقت بلوچ، ناظم اعلٰی جمعیت اہلحدیث پاکستان حافظ ابتسام الہی ظہیر، چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی، وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز، ڈاکٹر علامہ راغب حسین نعیمی، مولانا قاری روح اللہ مدنی، آغا مرتضٰی پویا، ڈاکٹر رحیق عباسی، مولانا افتخار نقوی، مولانا قاضی احمد نورانی، سینیٹر حاجی عدیل، جنرل (ر) حمید گل، فقیر حسین بخاری، مولانا عتیق الرحمن، مولانا رمضان توقیر، عبد الرشید ترابی، سمیع اللہ حسینی، پیر فدا حسین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید رحمن شاہ، حافظ ابرار، آئی ایس او شعبہ طالبات سے محترمہ ام لیلی شرکت کریں گی۔
خبر کا کوڈ : 160777
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش