اسلام ٹائمز۔ افغان فوجی کمانڈروں نے امریکی انٹیلی جنس پر طالبان کے خلاف گوریلا کارروائیوں سے انکار کرنا شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران دو درجن سے زائد کارروائیوں کو مسترد کیا گیا ہے، جن کی اطلاعات امریکی انٹیلی جنس اداروں نے دی تھیں، افغان فوجی کمانڈروں کا مؤقف ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کی بنیاد پر رات گئے کئے جانیوالے آپریشنز میں شہریوں کی ہلاکتیں زیادہ ہوتی ہیں لہٰذا جب تک انہیں خود کسی علاقے میں طالبان کی موجودگی کی اطلاعات نہ ہوں، وہ محض امریکی انٹیلی جنس پر آپریشنز نہیں کر سکتے۔ گزشتہ روز اعلیٰ افغان کمانڈر جنرل سحر محمد کریمنی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ گزشتہ دو ماہ کے عرصے میں چودہ سے سولہ مرتبہ امریکی انٹیلی جنس پر کئے جانیوالے آپریشنز کو مسترد کیا گیا۔ یہ تمام آپریشنز رات کے وقت کئے جانے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سویلین ہلاکتوں میں کمی افغان فورسز کی اپنی کوششوں سے رونماء ہوئی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔