0
Tuesday 15 May 2012 15:13

سلالہ حملے کو نظرانداز کرنا شہیدوں کے خون سے غداری ہو گی، سید وسیم اختر

سلالہ حملے کو نظرانداز کرنا شہیدوں کے خون سے غداری ہو گی، سید وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلالہ حملے کو نظر انداز کرنا شہیدوں کے خون سے غداری ہو گی، وزیر خارجہ کے بیانات انتہائی قابل مذمت ہیں، اگر حکمرانوں نے نیٹو سپلائی لائن بحال کی تو عوام سڑکوں کو بلاک کر دیں گے، حکومت اپنے طرز عمل کی خود ذمہ دار ہو گی، اب وقت آ گیا کہ ملکی مفاد کی خاطر نام نہاد جنگی اتحاد سے فی الفور باہر نکل کر وسائل کو عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی و عسکری قیادت ہوش کے ناخن لے، 35 ہزار جانوں کا نذرانہ خود امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے نہیں پیش کیا، یہ بدقسمتی ہے کہ حکمرانوں کی انتہائی ناقص پالیسیوں کی بدولت امریکہ سرمایہ کاری تو بھارت میں کر رہا ہے اور دباؤ پاکستان پر ڈال رہا ہے، حافظ سعید کے سر کی قیمت مقرر کرنا درحقیقت بھارت کو خوش کرنے کی ایک بھونڈی کو شش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک مسائل کی دلدل میں دھنستا چلا جا رہا ہے، موجودہ حکمران ہر محاذ پر ناکام ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عزت، وقار اور سلامتی سب کچھ امریکہ کے پاس گروی رکھدیا گیا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسی خارجہ پالیسی مرتب کی جائے جو حقیقی معنوں میں 18  کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتی ہو۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزید کہا کہ جب تک امریکی مداخلت جنوبی ایشیا اور بالخصوص پاکستان میں موجود رہے گی خوشحالی و استحکام نہیں آ سکتا، پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادی اپنے انجام کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور ان کا انجام بھی مشرف سے مختلف نہیں ہو گا، مجرم وزیر اعظم کرپٹ عناصر کے تحفظ کو اپنی اولین ذمہ داری سمجھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 162167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش