0
Wednesday 16 May 2012 03:43

16 مئی، یوم مردہ باد امریکہ

16 مئی، یوم مردہ باد امریکہ

اسلام ٹائمز۔ 14 مئی دنیا کی تاریخ کا ایک ایسا سیاہ ترین دن ہے کہ جب دنیا کے مختلف ممالک سے یہودیوں کو جمع کرکے فلسطین پر قبضہ کیا گیا اور وہاں اسرائیل نامی ایک صہیونی ریاست کی بنیاد رکھی گئی۔ 14 مئی دنیا کے مسلمانوں کیلئے ذلت و پستی کا پیغام لایا کہ جب ایک ارب سے زیادہ مسلمان چند لاکھ یہودیوں کے ہاتھوں بے بس ہوگئے اور انہوں نے ایک صہیونی ریاست کو تسلیم کرلیا۔ صہیونیوں کی اسرائیل نامی ریاست کو استحکام بخشنے میں جہاں امریکہ نے دن رات ایک کئے وہاں غدار مسلم حکمرانوں نے بھی اپنے آقائوں کو خوش کرنے کی خاطر ایڑھی چوٹی کا زور لگا دیا۔ 16 مئی درحقیقت ایک غاصب صہیونی حکومت کے استحکام کیلئے امریکہ حکومت کی کوششوں سے اسے اقوام متحدہ سے بطور ایک رسمی حکومت اور ایک یہودی ملک قرار دلوانے اور قبول کروانے کے اعلان کا دن ہے اور اسی لئے 16 مئی درحقیقت '' امریکہ مردہ باد '' کا دن ہے کہ جب دنیا امریکہ اور اسرائیل مردہ باد کے نعروں سے گونج اٹھتی ہے۔ آج کا مردہ باد امریکہ ڈے اس وقت منایا جا رہا ہے کہ جب دنیا میں امریک کی ساکھ کو اتنی زیادہ زک پہنچی ہے کہ جتنی اِس سے قبل نہیں پہنچی اور امریکہ خود کو بہت زیادہ تنہا محسوس کر رہا ہے۔ ساتھ ہی یہ دن ایسے حالات میں منایا جا رہا ہے کہ جب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل خود کو اپنے حلیفوں کی تعداد میں تیزی سے آنے والی کمی سے اکیلا ہوتا چلا رہا ہے۔

امریکی اور اسرائیلی دوستوں اور غدار عرب حکمرانوں کا ڈائون فال کا سلسلہ درحقیقت ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد شاہ ایران، محمد رضا شاہ پہلوی کے فرار سے شروع ہوا اور اب تیس سال بعد عرب دنیا میں ایک بیداری کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سب سے پہلا مرحلہ تیونس سے شروع ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے عرب ممالک میں سرایت کر گئی۔ اس کے بعد حسنی مبارک کے کئی دہائیوں کے طولانی اقتدار کے سامنے عوام کی استقامت اور تیسرا مرحلہ لیبیا اور اس کے بعد یمن و سعودی عرب اور اب بحرین میں عوامی بیداری کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ آج پاکستانی قوم اور دنیا کے مسلمان ایک نئے جوش و خروش سے یوم مردہ باد امریکہ منا رہے ہیں، یہ '' مردہ باد دن '' عرب دنیا میں '' یوم نکبہ '' ( یوم ذلت ) کے نام سے منایا جا رہا ہے۔ پاکستانی قوم بھی اِس سلسلے میں کسی سے پیچھے نہیں رہی۔ قائد شہید حضرت علامہ عارف حسین الحسینی کی قیادت میں پاکستانی قوم نے بھی 16 مئی کو یوم مردہ باد امریکہ منانے کا اعلان کیا اور جب سے ہی یوم مردہ باد امریکہ منایا جاتا ہے، 16 مئی کو یوم مردہ باد امریکہ پر پاکستان بھر کی فضائیں مردہ باد امریکہ کی صداﺅں سے گونج اٹھتی ہیں۔

دنیا کے معروضی حالات نے آج دنیا کے مسلمانوں میں ایک نئی روح پھونک دی ہے کہ جس نے جہاں نہ صرف یہ کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کی حریت پسند تحریکوں کو ایک نیا حوصلہ بخشا ہے بلکہ اس نے فلسطین کے نہتے عوام کو بھی ایک نیا عزم دیا ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے مشرق وسطیٰ میں امریکیوں کی اپنے استحکام اور اس کے لئے اسرائیل کو خطے میں مضبوط کرنے کی خاطر ان کے تمام عملی اقدامات نقش بر آب ثابت ہوئے۔ ایک ایک کرکے عوام بیدار ہو رہے ہیں کہ جنہیں ایک عرصہ تک سلانے کیلئے امریکہ اور اسرائیل نے اپنے ایجنٹوں اور غلاموں کے ذریعے بھرپور کوششیں کیں اور وہ کسی حد تک کامیاب بھی ہوئے۔ لیکن اب وہ وقت گزر گیا اور آج قومیں زندہ ہو گئی ہیں، اپنے جمہوری حقوق کے حصول کا مطالبہ کر رہی ہیں ،انہیں اپنی طاقت و قدرت اور اسلام کی دی ہوئی آزادی و حریت کا بخوبی اندازہ ہو چلا ہے۔ یہی وجہ ہے خطے میں یکے بعد دیگرے ایک بت کے پاش پاش ہونے کے بعد دوسرے بت کے گرنے اور چکنا چور ہونے کی آوازیں گوش میں پڑتی سنائی دے رہی ہیں۔

آج بھی حریت پسند با غیرت مسلمان، مسلم ممالک پر حکمران نام نہاد مسلمانوں کو حق کی طرف دعوت دیتے ہیں کہ آﺅ اور امریکی کاسہ لیسی چھوڑ دو اور سرمایہ دارانہ اور سوشلسٹ جیسے فلاپ نظام کو چھوڑ کر اسلام کے کامل نظام کو اپنا لو کیونکہ اسی میں ہم سب کی فلاح اور کامیابی ہے، امریکہ تمہیں کچھہ نہیں دینے والا! ان سامراجی طاقتوں کا طریقہ کار رہا ہے کہ جب تک ان کا کام بنتا اور چلتا رہتا ہے تو وہ مختلف ممالک میں اپنے اپنے کارندوں اور آلہءکاروں کی بھر پور حمایت کرتے ہیں لیکن اس کی ایکسپائری ڈیٹ کے گزر جانے کے بعد اسے تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دیا جاتا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں اِس کی واضح مثال صدام حسین کی ہے کہ جسے ایک عرصہ تک امریکہ نے خود پالا، اتحاد بین المسلمین کے پارہ پارہ کرنے، ایران پر حملہ کرکے ہزاروں مسلمانوں کو شہید کرنے اور مسلمانوں میں تفرقے کا بیج ڈالنے کیلئے استعمال کیا مگر اس کی میعاد ختم ہو جانے کے بعد اسے خود ہی پھانسی کے پھندے پر چڑھا دیا۔


خطے کی مسلمان اقوام کو اپنی باہمی طاقت کا یقین ہو چلا ہے۔ بیداری کا یہ سلسلہ یونہی جاری رہے گا اور وہ وقت قریب ہے کہ جب فلسطین اور قبلہ اول آزاد ہوکر اسلامی عزت و آبرو اور سربلندی کے ساتھ عالمی نقشے پر ابھرے گا اور دنیا بھر کے شیعہ و سنی مسلمان اپنے قبلہ اول بیت المقدس میں کھڑے ہو کر خانہ کعبہ کی طرف منہ کرکے اجتماعی طور پر نماز شکرانہ ادا کریں گے۔ فلسطین، لبنان، لیبیا، تیونس، یمن، مصر اور بحرین میں شہدا کے گرتے ہوئے ہر قطرہ خون سے عالم اسلام میں ایک نیا مجاہد جنم لے رہا ہے، اب ہر جگہ امریکہ اور اسرائیل مردہ باد کے فلک شگاف نعرے پہلے سے زیادہ جوش و جذبے سے لگائے جائیں گے اور ہر گلی کوچہ میں امریکی اور اسرائیلی پرچم نذر آتش کیا جائے گا۔ یہ بالکل وہی چیز ہے کہ جس کی نوید امام خمینی رحمة اللہ علیہ نے دی تھی۔ اگر آج امام خمینی نہیں ہیں تو کیا ہوا؟ کیونکہ خمینی ثانی رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی عظیم رہبری ہمارے پاس موجود ہے اور امام خمینی کا راستہ، ان کا مکتب، ان کی تعلیمات اور پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ان کے پیروکار آج اِس فتح و کامرانی کا جشن منا رہے ہیں۔

آج کا یوم مردہ باد امریکہ در حقیقت جہاں عالمی سامراج کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہے وہیں اس نے عرصہ دراز سے مسلمان اقوام اور ممالک پر قابض غدار حکمرانوں کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ وہ غدار اور عیاش نام نہاد مسلمان حکمراں جو ایک طویل عرصے سے مسلمانوں کے حقوق پر قابض تھے، اب خواب غفلت سے بیدار ہو رہے ہیں اور اگر اب بھی نہیں جاگے تو وہ جان لیں کہ وقت کا سیلاب بہت جلد ان کی فرعونیت اور جاہ و حشم کو بہا کر دریا برد کر دے گا۔ صدام ہو یا حسنی مبارک، زین العابدین ہو یا قذافی یا پھر عبداللہ صالح..... ان سب نے امریکہ کہ غلامی کی ہے۔ عربوں اور خصوصاً آل سعود کی امریکہ سے دوستی اور اسرائیل سے رفاقت کی داستان بہت قدیمی ہے۔ گاہے بگاہے عرب حکمرانوں اور آل سعود نے امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھ مضبوط کئے ہیں۔

یہ امریکہ اور اسرائیل مردہ باد دن درحقیقت عرب کے غدار حکمرانوں کیلئے موت کا پیغام لایا ہے۔ وہ عرب حکمران خاص طور پر آل سعود جنہوں نے آج تک کسی فلسطین کی حمایت نہیں کی، جنہوں نے آج تک کبھی اسرائیل اور امریکہ کی مذمت و مخالفت میں کوئی بیان نہیں دیا، جنہوں نے آج تک اسرائیل کے خلاف اپنی افواج بھیجنے کا اعلان نہیں کیا مگر آج اچانک اپنے آقاوں کو خوش کرنے اور اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اپنی افواج بحرین میں اتار دیتے ہیں۔ آج کا یہ مردہ باد امریکہ کا دن پیغام لایا ہے ان بے غیرت پاکستانی حکمرانوں کے لئے جو پیسے کی خاطر اپنی قوم کی عزت بیچنے کا سودا کر بیٹھے ہیں اور صرف ایک دورہ برطانیہ کے بعد نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ کر رہے ہیں اور وہ پیغام یہ ہوگا کہ یہ پاکستان کے غیور مسلمان بھوکے تو مر سکتے ہیں لیکن نیٹو سپلائی کی بحالی کو ہرگز برداشت نہیں کر سکتے کیونکہ یہ اپنے شہید ہونے والے فوجیوں اور ہزاروں شہریوں کے لہو سے غداری ہوگی اور اپنی عزت خود اپنے ہاتھوں سے امریکہ کے ہاتھ میں دینے کے مترادف ہوگا۔ بہر کیف مردہ باد اسرائیل اور مردہ باد امریکہ کے نعروں کی گونج امریکہ اور اسرائیل کے حلیفوں، دوستوں، نمک خواروں اور غلاموں کیلئے موت کا عندیہ ہے۔

خبر کا کوڈ : 162343
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش