0
Thursday 17 May 2012 13:27

جمعیت کا اساتذہ پر حملہ شرمناک ہے، وی سی پنجاب یونیورسٹی

جمعیت کا اساتذہ پر حملہ شرمناک ہے، وی سی پنجاب یونیورسٹی
اسلام ٹائمز۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کے دو معزز اساتذہ ڈاکٹر احسان شریف اور ڈاکٹر اعجاز بٹ پر حملہ اور انہیں غلیظ گالیاں دینا اور وی سی آفس کی توڑ پھوڑ کرنا یونیورسٹی کی تاریخ میں ایسا شرمناک واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے علم میں بات لائی گئی ہے جس پر انہوں نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ پولیس حکام اور ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ حالات کو کنٹرول کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں اور اس سلسلے میں ہوم سیکرٹری اور کیپٹل سٹی پولیس آفیسر کے ساتھ میٹنگ بھی ہوئی ہے۔

وائس چانسلر نے کہا کہ لاشوں کی سیاست کرنے والوں کے اس سیاہ ترین عمل سے تمام لوگوں کا سر شرم سے جھکا ہوا ہے اور سب میں غم و غصہ کی لہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیس چالیس غنڈوں کے علاوہ سب پڑھنا چاہتے ہیں صرف یہ چند عناصر یونیورسٹی میں بدامنی پھیلانے کے ذمہ دار ہیں اور اس میں چند غیر طلباء عناصر ان کی سرپرستی کر رہے ہیں اور یہ ناقابل یقین بات ہے کہ یہ غنڈہ عناصر ازخود یہ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تشدد سہنے والے دونوں پروفیسرز ٹینور ٹریک پر ہیں اور انتہائی قابل اساتذہ ہیں جن کے مقالہ جات قومی و بین الاقوامی جریدوں پر چھپتے ہیں، ڈاکٹر اعجاز بٹ نے کیمبرج یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ہے اور اعلیٰ ترین تعلیمی ریکارڈ کے حامل ہیں۔

ڈاکٹر کامران نے کہا انتظامیہ کا شروع سے ہی یہ موقف کہ سیاسی طالب علم تنظیموں کا یونیورسٹیوں میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں جتنے بھی جرائم ہوتے ہیں ان سب کے پیچھے صرف ایک ہی طالب علم تنظیم کا ہاتھ ہوتا ہے۔ دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ لاء کالج انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے گئے سرٹیفیکیٹ کے مطابق اویس عقیل پنجاب یونیورسٹی کا طالبعلم نہیں۔ اویس عقیل ایل ایل بی پارٹ 1 کے سالانہ امتحان 2011 میں رولنمبر 1927 کے تحت امتحان دیا اور تمام مضامین میں ناکام ہو چکا تھا۔ اس کے علاوہ سپلی میں بھی اس نے صرف داخلہ فارم بھجوایا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ پارٹ 2 میں بطور ریگولر سٹوڈنٹ داخلے کا استحقاق کھو چکا تھا۔
خبر کا کوڈ : 162800
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش