0
Thursday 17 May 2012 14:15

نیٹو سپلائی سفارشات کے باوجود بحال ہوئی تو پارلیمنٹ کا کوئی فائدہ نہیں، عمران خان

نیٹو سپلائی سفارشات کے باوجود بحال ہوئی تو پارلیمنٹ کا کوئی فائدہ نہیں، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے لاہور ائرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نیٹو سپلائی پارلیمنٹ کی سفارشات کے باوجود بحال ہوئی تو اس پارلیمنٹ کا کوئی فائدہ نہیں۔ نیٹو سپلائی کی بحالی سے متعلق لائحہ عمل پارٹی طے کریگی۔ عوام کو کرپٹ حکمرانوں کا راستہ نہ روکنے کی سزا مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو سزا مل رہی ہے، آج عوام کرپٹ حکمرانوں کی کرپشن کی قیمت مہنگائی کے ذریعے ادا کر رہی ہے، چوری یہ لوگ کرتے ہیں اور پھر خسارہ پورا کرنے کیلئے قیمتیں بڑھاتے ہیں، ٹیکس لگاتے ہیں اور اپنے خسارے کو پورا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو آج حالات ہیں ہر سرکاری ادارہ خسارے میں ہے۔ اس کی وجہ موجودہ حکمرانوں کی کرپشن ہے، نیٹو سپلائی کی بحالی سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت نے پارلیمنٹ کی سفارشات کے باوجود نیٹو کی سپلائی بحال کی تو جو 66 ہزار روپیہ پارلیمنٹ کے ایک منٹ پر خرچ ہو رہے ہیں تو پھر یہ کس چیز کی پارلیمنٹ ہے کہ اس کی سفارشات پر کوئی عمل نہیں کرتا۔ انکا کہنا تھا کہ امریکہ کو ڈرون حملے بند کرنا ہونگے، نیٹو سپلائی پر لائحہ عمل پارٹی طے کریگی۔

عمران خان نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی پر قومی کانفرنس 29 مئی کو بلائی جائے گی جس کے لیے شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی اور ڈاکٹر عارف علوی کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی جنگ سے نکلنا ہو گا اور ڈائیلاگ کے ذریعہ اس مسئلہ کو حل کرنا ہو گا۔ عمران خان نے کہا کہ پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے تمام ارکان اپنے اثاثے ویب سائٹ پر ظاہر کریں گے اور آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹ پارلیمانی بورڈ ضلعی تنظیموں کی سفارشات پر جاری کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 162807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش