0
Saturday 5 Dec 2009 11:41

راولپنڈی مسجد میں دہشت گردی،17 بچوں سمیت 42 نمازی شہید،83 زخمی،دہشت گردوں کے فنگر پرنٹس حاصل

راولپنڈی مسجد میں دہشت گردی،17 بچوں سمیت 42 نمازی شہید،83 زخمی،دہشت گردوں کے فنگر پرنٹس حاصل
راولپنڈی میں پشاور روڈ پر واقع پریڈ لائن مسجد میں دھماکوں اور فائرنگ سے 4 اعلیٰ افسران سمیت 42 افراد شہید اور 83 زخمی ہو گئے۔ عسکری ذرائع نے 32 افراد کے شہید ہونے اور 73 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی میں پانچوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے،اطلاعات کے مطابق حساس اداروں کے دفاتر کے قریب قاسم مارکیٹ میں واقع مسجد سے نماز جمعہ کے بعد دو دھماکوں کی آوازیں آنے کے فوراً بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقہ کو گھیرے میں لے لیا۔سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری،ایمبولینسیں اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ علاقے کی بلند عمارتوں پر مشاق نشانہ باز تعینات کر دئیے گئے۔سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 5 حملہ آوروں کو گھیرے میں لے کر ہلاک کر دیا۔ہیلی کاپٹروں سےعلاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔مسجد سے حملہ آوروں کا اسلحہ اور 26 دستی بم بھی برآمد ہوئے ہیں۔جبکہ حملہ آوروں کی گرے رنگ کی گاڑی بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔ 
راولپنڈی حملہ:دہشتگردوں کے فنگر پرنٹس حاصل 
راولپنڈی کینٹ میں دہشت گردوں سے برآمد ہونے والے اسلحے سے فنگر پرنٹس حاصل کر لئے گئے۔ خودکش حملے کے بعد شہر سوگوار ہو گیا،شہدا کی نماز جنازہ آج ادا کی جا رہی ہے۔گزشتہ روز راولپنڈی میں مسجد پر نماز جمعہ کے وقت حملہ کیا گیا جس میں سینئر فوجی افسر میجر جنرل بلال عمر اور دیگر فوجی افسران سمیت 40 افراد شہید جبکہ 70 زخمیوں میں سابق وائس چیف جنرل یوسف ریٹائرڈ بھی شامل ہیں۔ کارروائی میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔ راولپنڈی کینٹ میں واقع پریڈ لائن مسجد میں پانچ سے سات دہشت گردوں نے اس وقت حملہ کیا جب جمعہ کی نماز ادا کی جا رہی تھی۔دہشت گردوں نے مسجد میں داخل ہو کر دستی بم پھینکے اور فائرنگ کی جس کے بعد دو خودکش حملہ آوروں نے مسجد کے اندر خود کو اڑا لیا۔دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ بھی شہید ہو گیا۔ آر پی او راولپنڈی اسلم ترین کے مطابق پریڈ لائن مسجد میں فائرنگ اور خودکش حملے میں چالیس افراد شہید اور 83 زخمی ہوئے۔شہدا میں بچے بھی شامل ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ سے ایک کار قبضے میں لی ہے جس سے 2 خودکش جیکٹس اور متعدد دستی بم برآمد ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 37 افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوئے۔ شہدا میں 17 بچے، 10 عام شہری اور 10 فوجی شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق شہدا میں میجر جنرل عمر بلال، بریگیڈئیر عبدالرؤف،کرنل منصور،لیفٹنٹ کرنل فخر،لیفٹیننٹ کرنل منظور سعید،میجر زاہد،میجر شعیب ریٹائرڈ،نائیک مسعود،سپاہی عبدالقیوم،سپاہی سرور اور بچوں میں بلال ریاض ولد میجر جنرل نسیم ریاض،علی حسن ولد کرنل شبیر،حسن ولد کرنل شکران،صدا الحسن ولد لیفٹیننٹ کرنل فخر، ضامن ولد انجینئر اکمل حسین،قیصر خان ولد سید اکبر،عادل الروٴف ولد عبدالرؤف،محمد خان ولد سلطان بخش،فضل خان ولد مدد خان،ہاشم ولدیت نامعلوم شامل ہیں۔اسکے علاوہ بریگیڈئیر ریٹائرڈ صادق اور بریگیڈئیر ممتاز،کرنل قیصر،کرنل کلیم زبیر،لیفٹیننٹ کرنل شعیب،میجر سلیم،میجر احسن کے بچے شامل ہیں جن کے نام معلوم نہیں ہو سکے۔ بعض فوجی
افسران کے والدین بھی اس حملے میں شہید ہوئے جن میں میجر جنرل اویس مصطفی،کرنل کلیم زبیر اور لیفٹیننٹ کرنل فاروق اعوان کے والد شامل ہیں۔شہید ہونے والے شہریوں میں خالد جاوید،غلام مجتبیٰ،جاوید ولد غنی خان،محمد فیض،اسد اور ایک نامعلوم شخص شامل ہے۔شہید ہونے والوں میں ڈپٹی ڈائریکٹر این ایل سی تسکین بھی شامل ہیں، آئی ایس پی آر کے مطابق 75 افراد حملے میں زخمی ہوئے۔سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد بھی مارے گئے۔
مسجد پر خودکش حملہ،دھماکے،فائرنگ، 7 فوجی افسروں سمیت 40 نمازی شہید
راولپنڈی:راولپنڈی چھاؤنی کے علاقے قاسم مارکیٹ میں واقع پریڈ لائن مسجد پر خودکش حملہ،دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 7 فوجی افسروں سمیت 40نمازی شہید ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کینٹ کی پریڈ لائن کی مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے وقت چار دہشت گرد مسجد کے اندر داخل ہوئے اور دستی بموں سے حملہ کیا اور اندھا دھند فائرنگ کی۔ بعدازاں دو خودکش حملہ آوروں نے خود کو اڑا لیا۔جس کے نتیجے میں 7 افسروں،17 بچوں سمیت 40 نمازی شہید اور وائس آرمی چیف جنرل(ر) محمد یوسف سمیت 80 سے زائد افراد زخمی ہو گئے،زخمیوں کو ملٹری اسپتال،سی ایم ایچ اور ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ تھانہ آر اے میں واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ حملوں سے مسجد کا ایک حصہ بھی شہید ہو گیا۔حملوں کے بعد سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد مارے گئے۔ آئی ایس پی آر سے جمعہ کو جاری تفصیلات میں کہا گیا کہ اطلاعات کے مطابق چار دہشتگرد پریڈ لین راولپنڈی صدر میں آفیسرز کی رہائشی کالونی کے اندر واقع مسجد میں گھس گئے اور نمازیوں پر گرنیڈ پھینکنے کے بعد اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس اثناء میں دو خودکش حملہ آور مسجد کے اندر داخل ہوگئے اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔جس کے نتیجے میں جمعہ کی نماز ادا کرنے والے 40 نمازی جاں بحق ہو گئے۔ علاقے میں موجود فورسز نے دہشت گردی کے واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور بھرپور کارروائی کرتے ہوئے 2 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ اس دوران فوجی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی۔ سکیورٹی فورسز نے جائے وقوع سے ایک کار بھی قبضے میں لے لی جو مبینہ طور پر دہشت گردوں نے وہاں آنے کیلئے استعمال کی۔ یاد رہے کہ جس علاقے میں یہ مسجد واقع ہے وہاں پاک فوج کے ریٹائرڈ اور حاضر افسران بھی رہائش پذیر ہیں۔بعد ازاں علاقے کو کلیئرنس آپریشن کے بعد کلیئر قرار دے دیا گیا۔ دہشت گرد حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں میجر جنرل عمر بلال،بریگیڈیئر عبدالرؤف،لیفٹیننٹ کرنل فخر،لیفٹیننٹ کرنل منظور سعید،میجر زاہد،میجر (ر) شعیب،نائیک مسعود،سپاہی عبدالقیوم،سپاہی سرور،نیشنل لاجسٹک سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر تسکین اور دیگر شامل ہیں۔ علاوہ ازیں دہشتگردی کی اس گھناؤنی کارروائی کی صدر مملکت،وزیراعظم،تمام سیاسی اور قومی قیادت نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کی لعنت کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور ایسی سفاکانہ اور غیر اسلامی کارروائیوں سے دہشتگردی کی لعنت ختم کرنے کے لئے حکومت کے عزم کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔
خبر کا کوڈ : 16339
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش