0
Tuesday 22 May 2012 23:09

کراچی، فائرنگ کے واقعات میں 11 افراد جاں بحق، 65 زخمی

کراچی، فائرنگ کے واقعات میں 11 افراد جاں بحق، 65  زخمی
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں عوامی تحریک کی ریلی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے گیارہ افراد جاں بحق اور دنیا نیوز کے رپورٹر اور کیمرہ مین سمیت 30 افراد زخمی ہو گئے جبکہ 9 گاڑیوں اور ایک درجن موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی گئی۔ سندھ کی ممکنہ تقسیم اور لیاری آپریشن کے خلاف عوامی تحریک کی ریلی فٹبال ہاؤس لیاری عوامی تحریک کے سربراہ رسول بخش پلیجو کی قیادت میں نکالی گئی جس میں مسلم لیگ ن کی رہنما ماروی میمن، قوم پرست رہنما قمر بھٹی، مولانا اصغر درس اور ملک ایوب اعوان شریک تھے۔ 

ریلی فٹبال ہاؤس سے لی مارکیٹ سے آگے نپئیر روڈ کی جانب بڑھنے لگی تو اس دوران نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔ نپئیر روڈ سے منسلک پان منڈی کا علاقہ دو طرفہ فائرنگ کے باعث میدان جنگ کا منظر پیش کر رہا تھا۔ نپئیر روڈ اور لیاری کے مخلتف علاقوں فائرنگ سے خواتین حوا اور غزالہ سمیت دس افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ فائرنگ کے واقعہ کے بعد ریلی کے شرکاء مشتعل ہو گئے۔ اور انہوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ نپئیر روڈ اور بولٹن مارکیٹ کے اطراف کی تمام مارکیٹیں اور بازار شدید فائرنگ کے باعث متعدد دکاندار اور ان کے ملازمین اپنی دکانوں میں بند ہو گئے۔ رینجرز نے موقع پر پہنچ کر بند دکانوں سے لوگوں کو نکالا اور محفوظ مقام کی جانب منتقل کیا۔ 

اسپتال ذرائع نے خاتون سميت 9 لاشيں اسپتال لائے جانے کی تصديق کی ہے جبکہ مزيد افراد دوران علاج جاں بحق ہو گئے، زخميوں ميں شديد زخمی بھی موجود ہيں اور خدشہ ظاہر کيا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں ميں اضافہ ہو سکتا ہے۔ فائرنگ اور خوف و ہراس کی وجہ سے ميڈيسن کی ہول سيل مارکيٹ بھی بند ہو گئی جبکہ صرافہ بازار کے اطراف فائرنگ سے خوف و ہراس پھيل گيا۔ دوسری جانب ترجمان عوامی تحريک کے مطابق فائرنگ سے سندھ محبت ريلی ميں شريک کئی خواتين زخمی ہوئيں۔ کراچی کے اولڈ سٹی ایریا کے علاقوں لی مارکیٹ، جونا مارکیٹ، چیل چوک کے اطراف شدید فائرنگ کی گئی۔ بغدادی تھانے کے عقب میں کریکر کا دھماکہ ہوا۔ مختلف علاقوں میں متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 164402
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش