0
Wednesday 23 May 2012 11:10

خفیہ اداروں پر قتل اور لاشیں پھینکنے کا الزام ہے، چیف جسٹس

خفیہ اداروں پر قتل اور لاشیں پھینکنے کا الزام ہے، چیف جسٹس

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان بدامنی اور لاپتہ افراد کیس کی سماعت سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں جاری ہے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی پنچ کر رہا ہے۔ سیکرٹری دفاع اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری عدالت میں پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیے ہیں ایف سی اور خفیہ اداروں پر لاشیں پھینکے کا الزام ہے۔ پولیس ناکام ہوچکی ہے۔ بلوچستان میں ہرچیز بے معنی نظر آتی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے عملہ بھی محفوظ نہیں ہیں۔ بلوچستان کی صورتحال پر نوٹس کے باوجود وفاقی حکومت کی طرف سے جواب نہیں دیا جا رہا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آئين کے مطابق کوئی ايکشن نہيں ہو رہا، آئی ايس آئی،ايم آئی،ايف سی پر لوگوں کو لاپتا کرنے،لاشيں پھينکنے کاالزام ہے۔ انہوں نے اپنے ريمارکس ميں مزيد کہا کہ مذہبی ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے، علما کو مارا جا رہا ہے، پوليس بے بس ہے اور بلوچستان کی صورتحال پر نوٹس کے باوجود کوئی جواب نہيں دے رہا۔ چيف جسٹس نے ريمارکس ديئے کہ صوبے ميں عدم تحفظ عروج پر ہے، پوليس اور ليويز لاپتہ افراد کے مقدمات درج نہيں کرتے، وفاقی حکومت بلوچستان کے مسئلے پر کيا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک دشمن سرگرميوں ميں ملوث ہيں انہيں عدالتوں ميں پيش کيا جائے۔

خبر کا کوڈ : 164564
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش