0
Saturday 26 May 2012 16:48

شکاگو کانفرنس میں شرکت غلطی، پاکستان سے مجرموں کا سا سلوک ہوا، سابق عسکری قیادت

شکاگو کانفرنس میں شرکت غلطی، پاکستان سے مجرموں کا سا سلوک ہوا، سابق عسکری قیادت
اسلام ٹائمز۔ سابق عسکری قیادت نے کہا ہے کہ شکاگو کانفرنس میں شرکت غلطی تھی جہاں پاکستان سے مجرموں کا سا سلوک روا رکھا گیا امریکی صدر اوباما سمیت مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے کسی قابل ذکر ملک کے صدر یا وزیر اعظم نے صدر زرداری سے ملنے کی زحمت گوارا نہیں کیا، دفتر خارجہ کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا مشورہ دینا چائیے تھا، امریکہ ساٹھ سال تک پاکستان کو استعمال کرنے کے بعد اس کے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے تاکہ خطے میں بھارت کی بالادستی یقینی بنائی جا سکے، افغانستان پر حملہ پاکستان کے خلاف اعلان جنگ تھا، ہماری معیشت اور فوج کو تباہ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان ایکس سروس میں ایسوسی ایشن کے ایک ہنگامی اجلاس میں کیا گیا جس میں جنرل علی قلی خان، ائیر چیف مارشل کلیم سعادت، وائس ایڑمرل احمد تسنیم، ایئر مارشل مسعود اختر، لیفٹیننٹ جنرل نعیم اکبر، سابق سفیر سلیم نواز گنڈا پور، برگیڈیر میاں محمود، بریگیڈیئر سید مسعود الحسن اور دیگر افسران و جوانوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ امریکہ کا تکبر سلالہ حملہ پر معافی کے راستہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، نیٹو سپلائی گیارہ سال تک بلا روک ٹوک جاری رہی جس میں سمگلنگ اور اربوں کا ٹیکس بھی چوری کیا گیا مگر اب اخراجات طلب کرنے کو بھتہ کہا جا رہا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ خطے میں امریکی حکمت عملی تبدیل ہو گئی ہے چین کے مقابلہ میں بھارت کو علاقائی قوت بنایا جا رہا ہے جس کے راستہ میں ایٹمی پاکستان رکاوٹ سمجھا جا رہا ہے اسلئے پاکستان کے وجود کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، علیحدگی پسند تحریکوں کی حمایت بھی اسی منصوبہ کی کڑی ہے، ڈاکٹر شکیل آفریدی نے مالی فوائد کے لئے غیر ملکی ایجنسی کے ساتھ کام کیا، امریکہ نے اسی الزام میں ڈاکٹر غلام نبی فائی کو سزا سنائی ہے مگر آفریدی کو بے گناہ قراد دے رہا ہے جو منافقت ہے، اس سلسلہ میں پاکستان کو بلیک میل کرنے کی کوششیں امریکی ذہنیت کی عکاس ہیں۔

سابق عسکری رہنماؤں نے کہا کہ امریکی رائے عامہ کو پاکستان کے خلاف کر دیا گیا ہے، وہ پاکستان پر ایٹمی حملہ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور وہاں کی سیاست میں زندہ رہنے والوں کے لئے پاکستان کی مذمت لازمی ہو چکی ہے، اب عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ پاکستان کو ایک آزاد و خودمحتار ملک دیکھنا چاہتے ہیں یا امریکہ کا غلام، ملکی مفاد کی تشریح کی جائے تاکہ اسکی آڑ میں ہر جائز و ناجائز کام کی اجازت نہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 165741
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش