0
Sunday 27 May 2012 09:59

دوہری شہریت والے دونوں ممالک سے وفادار نہیں رہ سکتے، چوہدری شجاعت

دوہری شہریت والے دونوں ممالک سے وفادار نہیں رہ سکتے، چوہدری شجاعت
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ برطانیہ اور دوسرے ممالک میں پاکستانی سیاسی پارٹیاں نہیں ہونی چاہئیں اور نہ ہی دوہری شہریت کے حامل افراد کو پاکستان کے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہئے۔ دوہری شہریت والے دونوں ممالک سے وفادار نہیں رہ سکتے۔ بیرون ملک انتقال کر جانے والے پاکستانیوں کی میتوں کو واپس پاکستان لے جانے کے لئے ایک انشورنس سکیم کے تحت مزید سہولیات دی جائیں گی اور میتوں کو ائرپورٹس سے گھر تک مفت پہنچایا جائے گا۔ وزیراعظم سے سفارش کروں گا کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کو پی آئی اے کے کرایوں میں رعایت دیں تاکہ ان کا ملک کے ساتھ رابطہ برقرار رہے۔ ان خیالات کا اظہار چوہدری شجاعت حسین نے ہفتہ کے روز پاکستان ہائی کمیشن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن، سینیٹر سید دلاور عباس اور پریس منسٹر شبیر احمد بھی موجود تھے۔ 

چوہدری شجاعت حسین کا موقف تھا کہ برطانیہ اور دوسرے ممالک میں پاکستانی سیاسی پارٹیاں کمیونٹی کی تقسیم کا باعث بنتی ہیں اس لئے انہوں نے بہت پہلے اپنی پارٹی پاکستان مسلم لیگ کو اوورسیز ممالک میں ختم کر دیا تھا اور اس کی اب بیرون ملک کوئی برانچ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری پارٹیوں کی بھی کوئی برانچ نہیں ہونی چاہئے۔ برطانیہ اور دوسرے ممالک میں کمیونٹی سسٹم کے تحت پوری پاکستانی کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر اپنے ان ممالک میں موجود مسائل کو حل کرانا چاہئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ برطانیہ یا کسی اور ملک کی دوہری شہریت رکھنے والوں کو بھی پاکستان میں انتخابات لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے کیونکہ اس کے نتیجے میں وہ دونوں ممالک کے ساتھ وفادار نہیں رہ سکتے جس شخص نے برطانیہ سے قانون کے تحت وفاداری کا حلف اٹھایا ہے وہ اس حلف کو پاکستان میں رکن بن کر نبھا نہیں سکے گا۔ تاہم چوہدری شجاعت حسین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو غیر سیاسی بنیادوں پر پاکستان میں ووٹ ڈالنے کا حق ملنا چاہئے۔ 

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی کو ووٹ کا حق ملنے کے بعد چاہئے کہ وہ پارٹیوں کو نہیں بلکہ اپنے پسندیدہ امیدواروں کو ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے بطور وزیراعظم بیرون ملک سے پاکستانیوں کی میتوں کو مفت پاکستان لے جانے کا حکم دیا۔ انہوں نے پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت میں شامل ہونے کے بعد اپنے وزراء سے یہ کہا تھا کہ وہ تعمیری کام کریں۔ چنانچہ انہوں نے افرادی قوت اور انسانی وسائل کے وفاقی وزیر چوہدری وجاہت حسین کے ذریعے یہ سکیم بنوائی ہے کہ بیرونی ممالک سے جانے والی میتوں کو پی آئی اے کے ذریعے نہ صرف مفت پاکستان لے جانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا بلکہ ایمپلائمنٹ اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کے تحت ان میتوں کو ائرپورٹ سے ان کے گھروں تک بھی مفت لے جایا جائے گا اور میت کے ورثا کو تدفین وغیرہ کے لئے فوری طور پر 50 ہزار روپے بھی دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی کے ذریعے سہارا انشورنس کمپنی سے تمام اوورسیز پاکستانیوں کی رجسٹریشن ویب سائٹ کے ذریعے کرائی جائے گی اور مرنے والے کے جائز لواحقین کو اس انشورنس کے تحت 10 لاکھ روپے بھی دیئے جائے گے۔ انہوں نے کہا کہ ان مراعات کے نتیجے میں پی آئی اے پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا بلکہ وزرات افرادی قوت کا ذیلی ادارہ ای او بی آئی سہارا انشورنس کمپنی کے ذریعے ان اوورسیز پاکستانیوں کی انشورنس کرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی زندگی بھر اپنے ملک کی خدمت کرتے ہیں، ان کے لواحقین کے لئے سہولیات دی جانا ضروری ہے۔ 

انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ جن ممالک میں پی آئی اے کی سروس نہیں ہے وہاں سے بھی پاکستانیوں کی میتوں کو دوسرے ذرائع کے تحت پی آئی اے کے طیاروں تک مفت پہنچایا جائے گا۔ چوہدری شجاعت نے کہا کہ یہ سہولت ان پاکستانیوں کو بھی حاصل ہوگی جو اوورسیز میں غیر قانونی طور پر مقیم ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جو پاکستانی بیرونی ممالک میں آتے ہیں وہ اپنے ملک کو زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔ اس لئے وہ پاکستانیوں کو دوسرے ممالک میں بھیجنے میں مدد دیتے ہیں۔ ایک اور سوال پر چوہدری شجاعت نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں خصوصاً برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے بچوں کے لئے پی آئی اے کے کرایوں میں کمی کی جانی چاہئے۔ اس سلسلے میں وہ وزیراعظم سے بات کریں گے تاکہ اوورسیز پاکستانی نوجوانوں کا ملک کے ساتھ رابطہ مضبوط ہو۔
خبر کا کوڈ : 165882
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش