اسلام ٹائمز۔ امام خمینی رہ کی محنت اور کاوشوں سے ظلم و بربریت سے پر شہنشاہی نظام حکومت کا خاتمہ ہوا اور مستضعفین جہاں کو ظلم سے نجات کا سلیقہ ملا۔ امام نے لاشرقیہ ولاغربیہ کا نعرہ بلند کر کہ واضح کر دیا کہ سپر طاقت صرف اللہ کی ہے، اور امریکہ اور روس کو ذلیل کیا اور پابرہنہ انسانوں کو زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھایا۔ امام امت نے نہ فقط ایران کے مسلمانوں کو بلکہ جہاں عالم کے مظلوم اور محروم انسانوں کی نصرت فرمائی۔ آپ نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس کا نام دے کر تمام آزاد فکر انسانوں کے ضمیروں کو جھنجھوڑا اور اسرائیل جیسی طاغوتی ریاست کے خلاف پوری دنیا میں تحریک کا آغاز کیا۔ امام خمینی رہ نے سلمان رشدی ملعون کے خلاف تاریخی فتویٰ جاری کر کے رسول اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والے کے واجب القتل ہونے کے اعلان سے تاریخ رقم کی۔
آج پاکستان کی عزیز سرزمین پر مجلس وحدت مسلمین امام کی فکر کو لے کر اسلام ناب محمدی کی پاسداری اور اسلام امریکائی کے خاتمہ کے لیے میدان میں اتری ہے، مجلس وحدت مسلمین کا مقصد مظلوموں اور محروموں کو ان کے حقوق دلانا اور طالموں اور جابروں کو اس سرزمین سے باہر نکالنا ہے۔ یکم جولائی کو مینار پاکستان لاہور میں ہونے والا ملت تشیع کا عظیم اجتماع در اصل فکر خمینی رہ کا ترجمان ہے۔