0
Saturday 2 Jun 2012 15:32

نیٹو سپلائی بحال کی گئی تو کراچی سے خیبر تک احتجاج ہوگا، دفاع پاکستان کونسل

نیٹو سپلائی بحال کی گئی تو کراچی سے خیبر تک احتجاج ہوگا، دفاع پاکستان کونسل
اسلام ٹائمز۔ امریکا نے پورے ملک کو بدامنی کی آماجگاہ بنا دیا ہے، ملکی سلامتی، خود مختاری اور قومی غیرت کا تحفظ کیا جائے گا، نیٹو سپلائی کسی صورت بحال نہیں ہونے دیں گے، حکمرانوں نے امریکا کو خوش کرنے کیلئے قومی وقار کے منافی فیصلہ کیا تو کراچی سے خیبر تک عوام سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں گے اور لانگ مارچ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کے رہنماؤں نے نیٹو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے خلاف ہونے والے ملک گیر دھرنے کے سلسلے میں کراچی پریس کلب پر منعقدہ علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

دھرنے سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، نائب امیر حافظ نعیم الرحمن، جماعت الدعوۃ کے رہنما انجینئر نوید قمر، حافظ کلیم اللہ، جمعیت علمائے اسلام ( س ) کے رہنما مفتی عثمان یار خان، اہلسنت و الجماعت کے رہنما مولانا تاج محمد حنفی، عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یار خان، انصار الامہ کے رہنما راشد حنفی، خاکسار تحریک مولانا عتیق، مسلم لیگ شیر بنگال کے ڈاکٹر علاؤ الدین اور دانش دیدار کے علاوہ دیگر نے خطاب کیا۔ دھرنے میں دفاع پاکستان کونسل میں شامل جماعتوں کے کارکنوں اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی، دھرنے کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر حکمرانوں کی امریکا نواز پالیسیوں اور نیٹو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے خلاف نعرے درج تھے ۔

محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا ذمہ دار امریکا اور نیٹو ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ دراصل اسلام کے خلاف جنگ ہے، پاکستان ایک پرامن ملک تھا مگر امریکا نے اسے بدامنی کی آماجگاہ بنا دیا ہے ملک کی 40 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نیٹو سپلائی کسی بھی قیمت پر بحال نہیں ہونے دیں گے۔ آج کراچی میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، ٹارگٹ کلنگ میں معصوم شہریوں کو ہلاک کیا جارہا ہے اس بدامنی کے پیچھے بھی امریکا کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دھرنا علامتی دھرنا ہے اگر حکمرانوں نے سپلائی بحال کی تو لانگ مارچ ہوگا۔ دفاع پاکستان کونسل کا مقصد اسلام اور پاکستان کا دفاع ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر حکمرانوں نے قوم کے ارمانوں کا خون کیا تو کراچی سے خیبر تک عوام سراپا احتجاج ہوں گے۔ انجینئر نوید قمر نے کہا کہ پاکستان قربانیاں دینے والوں کی سر زمین ہے، ایک بڑی طاقت ٹوٹ چکی اب امریکا ٹوٹنے والا ہے۔ فرانس، اٹلی، یونان اور دیگر ممالک افغانستان سے نکل رہے ہیں اب امریکا بھی افغانستان میں نہیں رہ سکے گا۔ امریکا کا مشن ناکام ہوچکا ہے، اصل دہشتگرد خود امریکا اور اس کی فوجیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا حکمران قومی غیرت کا سودا کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتکاروں کی سرگرمیاں قونصل خانوں تک محدود کی جائیں۔

مفتی عثمان یار خان نے کہا کہ آج نیٹو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے خلاف پورے ملک کے عوام دھرنا دے رہے ہیں، اگر سپلائی بحال کی گئی تو اسے برداشت نہیں کریں گے، سر سے کفن باندھ کر ملکی سلامتی اور خود مختاری کا دفاع کیا جائے گا، نیٹو سپلائی کسی صورت بحال نہیں ہونے دیں گے۔ تاج محمد حنفی نے کہا کہ جب سے امریکا خطے میں آیا ہے، پورا ملک غیر محفوظ ہوگیا ہے، اگر ملک کو بچانا ہے تو امریکا کو باہر نکالنا ہوگا، اگر جان دینے کی ضرورت پڑی تو ہم اسلام اور پاکستان کیلئے یہ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ محفوظ یار خان نے کہا کہ قوم نیٹو سپلائی کی بندش چاہتی ہے، جس دن حکمرانوں نے سپلائی بحالی کا اعلان کیا پوری قوم حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوگی۔

راشد حنفی نے کہا کہ ڈرون حملے ابھی تک نہیں روکے جاسکے، دفاع پاکستان کونسل کا طوفان امریکا نواز حکمرانوں کو تباہ کردے گا۔ مولانا عتیق نے کہا کہ حکمرانوں نے بھاؤ بڑھانے کیلئے نیٹو سپلائی روکی ہے، ڈالروں کے عوض قومی غیرت کا سودا قوم کو منظور نہیں۔ حافظ کلیم اللہ نے کہا کہ حکمرانوں کو مسلمانوں کے خون کی کوئی پرواہ نہیں، ہم خون کا سودا نہیں ہونے دیں گے۔ ڈاکٹر علاؤ الدین نے کہا کہ اگر حکومت نے نیٹو سپلائی بحال کرنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف ہر ممکن مزاحمت کی جائے گی۔ دانش دیدار نے کہا کہ آزادی ایک نعمت ہے مگر حکمران اس آزادی کا سودا کرنا چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 167638
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش