اسلام ٹائمز۔ جمعیت اتحاد العلماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور دارالعلوم حنفیہ کے ناظم اعلی حافظ شعیب الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں جب تک اسلامی نظام معیشت قائم نہیں ہو گا اس وقت تک ایسے ہی خسارے کے بجٹ پیش ہوتے رہیں گے جن سے عوام کو بے وقوف بنایا جاتا رہے گا۔ علماء کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں حکومت عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح نا کام ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ صرف لفظوں کا ہیر پھیر ہے غریب عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو بڑی توقعات تھیں لیکن حکومت نے ساری امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرہ دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بیرونی قرضوں اور سود پر بجٹ تیار ہو گا تو پھر عوام کو کچھ بھی نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں اشرافیہ طبقہ کو سب کچھ ملے گا لیکن غریب اور مظلوم عوام کو کچھ نہیں ملے گا۔