0
Sunday 13 Dec 2009 10:03

امریکی عملے کو سرگرمیاں سفارتی دائرہ کار تک رکھنا ہوں گی،صدر،امریکی شہری ڈی پورٹ کر دیں،پیٹرسن،پوچھ گچھ کے بعد ملکی قانون کے تحت فیصلہ ہوگا

امریکی عملے کو سرگرمیاں سفارتی دائرہ کار تک رکھنا ہوں گی،صدر،امریکی شہری ڈی پورٹ کر دیں،پیٹرسن،پوچھ گچھ کے بعد ملکی قانون کے تحت فیصلہ ہوگا
اسلام آباد:صدر آصف علی زرداری نے واضح کیا ہے کہ امریکی سفارتی عملے اور شہریوں کو پاکستان میں اپنی سرگرمیاں سفارتی دائرہ کار تک رکھنی ہوں گی۔صدر نے یہ بات امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن سے ایوان صدر میں ملاقات کے دوران کہی۔ذرائع کے مطابق امریکی سفیر نے سفارتی عملہ کی گاڑیوں کو روک کر چیکنگ کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات اور سرگودھا میں امریکی شہریوں کی گرفتاری پر تشویش سے آگا ہ کیا۔تاہم صدر نے کہا کہ تمام سفارتکاروں کو پاکستانی قوانین کی پابندی کرنی چاہیے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایڈمرل مائک مولن اور جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے دورہ پاکستان پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ 
امریکی شہری ڈی پورٹ کر دیں،پیٹرسن،پوچھ گچھ کے بعد ملکی قانون کے تحت فیصلہ ہوگا،زرداری
اسلام آباد:صدر آصف علی زرداری سے پاکستان میں امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن نے ملاقات کی،ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق ملاقات میں سرگودھا میں پکڑے جانے والے امریکی شہریوں کے معاملے پر تبادلہ خیال ہوا۔امریکی سفیر نے امریکی شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست کی۔ ذرائع کے مطابق صدر نے امریکی سفیر کو بتایا کہ امریکی شہریوں کے بارے میں پوچھ گچھ کے بعد ملکی قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔امریکی سفیر نے صدر کو دہشت گردی کے خلاف بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور حال ہی میں راولپنڈی،لاہور اور ملتان میں ہونے والے خودکش دھماکوں پر اظہار افسوس کیا۔ ذرائع کے مطابق زرداری نے واضح کیا کہ امریکی سفارتی عملے اور شہریوں کو پاکستان میں اپنی سرگرمیاں سفارتی دائرہ کار تک محدود رکھنا ہونگی۔ذرائع کے مطابق امریکی سفیر نے ان سفارتی عملہ کی گاڑیوں کو روک کر چیکنگ کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات اور سرگودھا میں امریکی شہریوں کی گرفتاری پر تشویش سے آگاہ کیا۔ملاقات میں ایڈمرل مائیک مولن اور جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے دورہ پاکستان پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔امریکی سفیر نے ملاقات دوطرفہ امور،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں تعاون،جنوبی وزیرستان میں جاری آپریشن اور پاکستان امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات کے آئندہ دور کے حوالے سے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا،ملاقات میں ذرائع کے مطابق صدر زرداری نے امریکی سفیر کو بتایا کہ گرفتار امریکی باشندوں سے تحقیقاتی ادارے تفتیش کر رہے ہیں جن کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد انہیں ڈی پورٹ کرنے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔صدر زرداری نے امریکی سفیر پر واضح کیا کہ قوانین کا احترام سب پر لازم ہے سکیورٹی کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے سفارتی اہلکاروں کو چاہئے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں کیونکہ جو بھی انتظامات کئے گئے ہیں وہ ان کی بہتری اور سکیورٹی کی بناء پر کئے گئے ہیں۔امریکی سفیر نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے قوانین کا احترام کرتا ہے،سکیورٹی کے حوالے سے جو اقدامات کئے گئے ہیں اس حوالے سے پاکستان کے اداروں کی صلاحیت پر اسے مکمل اعتماد ہے۔ ملاقات میں دو طرفہ معاشی،تجارتی و دفاعی تعاون بڑھانے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ امریکہ پاکستان کو دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مدد اور وسائل فراہم کرے،قبائلی علاقوں میں معاشی ترقی کے زونز کے قیام کے وعدے پورے کئے جائیں جس پر امریکی سفیر نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ شراکت داری بڑھا رہا ہے ہم تمام شعبوں میں پاکستان سے تعاون کو فروغ دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 16822
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش