0
Monday 14 Dec 2009 11:48

بم دھماکے بلیک واٹر اور امریکی و بھارتی ایجنٹوں کا کام ہے،منورحسن،جماعت اسلامی آج سے سہ روزہ ملک گیر مظاہرے کرے گی

بم دھماکے بلیک واٹر اور امریکی و بھارتی ایجنٹوں کا کام ہے،منورحسن،جماعت اسلامی آج سے سہ روزہ ملک گیر مظاہرے کرے گی
 کراچی:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ پاکستان میں بم دھماکے مسلمان نہیں کرسکتے یہ کام بلیک واٹر تنظیم اور امریکی و بھارتی گماشتوں کا ہے،امریکا پاکستان میں انارکی چاہتا ہے،بم دھماکے اس لیے کرائے جارہے ہیں تاکہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے انہیں بین الاقوامی تحویل میں دیدیا جائے۔ وزیر داخلہ اور خارجہ پاکستانی احساسات و جذبات کی ترجمانی کے بجائے امریکا اور بھارت کی ترجمانی کر رہے ہیں،جماعت اسلامی کی گو امریکا گو تحریک امت اور پاکستان کے مستقبل کو سنوارنے اور آئندہ نسلوں کو تحفظ فراہم کرنے کی تحریک ہے۔امریکا کے ڈو مور کے مطالبے نے پورے ملک کو تباہی اور بربادی سے دوچار کردیا ہے،حکمران ڈو مور کے مطالبات کو مسترد کر دیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے تحت نشتر پارک میں منعقدہ ایک روزہ تربیتی اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر سراج الحق،جماعت اسلامی پاکستان کے امور خارجہ کے ڈائریکٹر عبدالغفار عزیز،جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی،نائب امیرشاہد ہاشمی،جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے نائب امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی،جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری حافظ نعیم الرحمن،معروف عالم دین مولانا عطاء اللہ اور دیگر نے خطاب کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر پروفیسر غفور احمد،سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ،کراچی کے نائب امراء برجیس احمد،شیخ رفیق احمد،ڈاکٹر عبدالواسع شاکر،ضلعی امراء راجہ عارف سلطان،حمید اللہ خان ایڈووکیٹ،نصراللہ خان شجیع،جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے صدر مولانا عبدالرﺅف اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔سید منور حسن نے خصوصی خطاب میں مزید کہا کہ امت مسلمہ آج جس زبوں حالی سے دوچار ہے اس کا علاج یہ ہے کہ اپنا رشتہ قرآن سے جوڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ امت پر جب جب زوال آیا ہے تب تب علمائے کرام نے یہ علاج تجویز کیا ہے کہ امت اللہ کی جانب رجوع کرے اور اپنی زندگی کو قرآن و سنت کے سانچے میں ڈھالے۔ نبی اکرم کی رحلت کے بعد پوری امت مسلمہ نبی کریم کے مشن کی علمبردار ہے،امت اگر کار نبوت پر عمل پیرا نہ ہو تو معاشرے میں ایسی جماعت ضرور ہونی چاہیے جو منکرات سے روکے اور خیر کی دعوت دے۔ اگر ہم منکرات کے خلاف نہیں اٹھیں گے تو پورا معاشرہ برائی کی دلدل میں پھنستا چلا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گو امریکا گو کی تحریک ایک نعرہ،فلسفہ،ایک نظریہ،تاریخ کا سبق اور تاریخ کے تجربات کا نچوڑ ہے،امریکا خدائی کا دعویدار بن گیا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ عالم اسلام کے خلاف جنگ ہے،گزشتہ 8 سے 10 برسوں میں کسی یہودی،کسی ہندو،یا کسی کیتھولک کو دہشت گرد قرار نہیں دیا گیا،صرف مسلمانوں ہی کو دہشت گرد کیوں قرار دیا جا رہا ہے،گو امریکا گو تحریک پاکستان اور امت کے مستقبل کو سنوارے گی،یہ آئندہ آنے والی نسلوں کی تحریک ہے۔انہوں نے کہا کہ کیری لوگر بل کے حوالے سے ریفرنڈم کی عوام نے زبردست پذیرائی کی اور اس بل کو مسترد کر دیا۔انہوں نے کہا کہ سارے حکمران امریکا کی چوکھٹ پر سجدہ ریز ہیں،امریکا کے ڈو مور کے مطالبے نے پورے ملک کو تباہی اور بربادی سے دوچار کر دیا ہے،جگہ جگہ بم دھماکے ہو رہے ہیں،یہ بم دھماکے مسلمان نہیں کرسکتے،یہ بلیک واٹر تنظیم اور امریکی و بھارتی گماشتوں کا کارنامہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کو ہر روز بیان دینا پڑتا ہے کہ بلیک واٹر کا وجود پاکستان میں نہیں،وزیر داخلہ آخر کوئی بیان پاکستان کے حق میں کیوں نہیں دیتے،انہوں نے کہا کہ لاہور اور اسلام آباد میں بلیک واٹر کے اہلکار پکڑے گئے مگر وزیر داخلہ کے کہنے پر انہیں چھوڑ دیا گیا،آج فوج کہہ رہی ہے کہ بھارت ہمیں غیر مستحکم کر رہا ہے اور شدت پسندوں کو تربیت فراہم کر رہا ہے مگر ہمارے وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ بھارت کے خلاف ابھی تک کوئی ثبوت مجھ تک نہیں پہنچے۔ یہ وہی وزیر خارجہ ہیں جو کیری لوگر بل پر بھی امریکی موقف کی حمایت کرتے رہے،وزیر خارجہ بھارت کے وکیل بن گئے ہیں،وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ پاکستانیوں کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں اور بھارت کی زبان بول رہے ہیں،ملک کے اندر جو حالات ہیں وہ آپریشن کے نتیجے میں پیدا ہوئے ہیں،آٹھ دس ماہ قبل سوات میں آپریشن شروع کیا گیا تو جنرل کیانی نے اعلان کیا کہ یہ آپریشن دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہے،انہیں چاہیے کہ جس آپریشن کا انہوں نے آغاز کیا تھا،اس میں ہونے والی پیش رفت سے قوم کو آگاہ کریں اور قوم کو یہ بات بتائی جائے کہ دہشت گردی کے خاتمے میں کتنی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سید منور حسن نے کہا کہ دہشت گردی کا تو یہ عالم ہے کہ دہشت گرد جی ایچ کیو تک پہنچ گئے ہیں،جب دہشت گرد 20 گھنٹے تک جی ایچ کیو میں رہیں تو دہشت گردی کے خاتمے کا کیسے یقین کیا جا سکتا ہے۔ فوجی آپریشن نے دہشت گردی کے خاتمے کے بجائے اس میں اضافہ کیا ہے،5 ملین سے زائد لوگ بے گھر ہوئے ہیں،ہماری بندوق اور گولیاں آج ہمارے ہی سینوں میں اتاری جا رہی ہیں،کیا یہی ایمان،تقویٰ ،جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج انہی قبائلیوں کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے جنہوں نے بھارت سے آزاد کشمیر کو واگزار کرایا تھا،اگر قبائلی محب وطن نہیں تو کوئی بھی محب وطن نہیں،بھارت کا ایجنڈا پورا کیا جا رہا ہے اور امریکا کی ترجمانی کی جارہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آپریشن کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے،آپریشن فی الفور ختم کیا جائے،ڈرون حملے بند کئے جائیں اور امریکا کے ڈو مور کے مطالبے کو مسترد کیا جائے۔ سید منور حسن نے مزید کہا کہ ہماری فوج بلیک واٹر کی نفی کررہی ہے،یہ المیہ اور سانحہ ہے،ہم پاک فوج کے خیر خواہ ہیں،مگر جب فوج امریکا کے مقاصد کو پورا کرتی ہے تو عوام کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان میں انارکی چاہتا ہے اسی لئے بم دھماکے کرائے جا رہے ہیں تا کہ وہ دنیا کو بتا سکے کہ پاکستانی معاشرہ ایک تباہ و برباد معاشرہ ہے اور ایسے معاشرے میں پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہاتھوں میں جانے کے امکانات ہیں اور اس پروپیگنڈے کی آڑ میں ایٹمی اثاثوں کو بین الاقوامی تحویل میں دیا جاسکے۔ امریکا کا دوسرا مقصد یہ ہے کہ بم دھماکوں کے نتیجے میں ملک کمزور ہو جائے اور کسی موقع پر کشمیر کا کوئی ایسا حل مسلط کر دیا جائے کہ کہیں سے احتجاج کی سدا بھی بلند نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسی لئے جماعت اسلامی نے امریکا اور بھارت گٹھ جوڑ کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے،انہوںنے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے ہمیں چوکنا رہنا پڑے گا،اگر کوئی مصنوعی حل پیش کرنے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کے اسلامی اور آئینی تشخص کو ختم کرنا چاہتا ہے،توہین رسالت کے قانون کو آئین سے خارج کرنے کیلئے سازشیں کی جا رہی ہیں،الطاف حسین اور سلمان تاثیر اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ تمام انبیائے کرام نے انسانوں کو اللہ کی طرف کی دعوت دی،پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے،لیکن آج معیشت،معاشرت اور عدالت اسلام سے خالی ہیں،انہوں نے کہا کہ نبی اکرم نے 23 سال میں پوری زندگی میں انقلاب برپا کر دیا،ایسا انقلاب جس میں لوگوں کے دلوں کو تبدیل کر دیا۔ہم بھی معاشرے کو اگر تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو قرآن کے دامن کو مضبوطی سے تھامنا پڑے گا۔عبدالغفار عزیز نے کہا کہ مغرب،اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کر رہا ہے،مغرب اسلام کے بڑھتے ہوئے اثرات سے خوفزدہ ہے،بالخصوص اسلامی تحریک کے اثر و نفوذ نے مغرب کے اندر بوکھلاہٹ اور جھنجھلاہٹ پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا کی اسلامی تحریکیں صبر اور ہمت کے ساتھ اپنی منزل کی جانب گامزن ہیں۔محمد حسین محنتی نے کہا کہ جماعت اسلامی کی بنیاد اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے اصولوں پر رکھی گئی ہے،یہ جماعت لوگوں کی اصلاح کیلئے اور بندگان خدا کو خدا کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے برپا کی گئی ہے،جماعت اسلامی کا مقصد یہ ہے کہ صالح لوگوں کو جمع کر کے ایک ایسا انقلاب لایا جائے جس کے نتیجے میں استحصالی نظام کا خاتمہ ہوجائے،انہوں نے کہا کہ اجتماعیت ہر مسلمان کی ضرورت ہے،جو اجتماعیت سے دور ہوتا ہے،شیطان اس سے قریب ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ ابراہیم علیہ اسلام نے قربانیوں کی ایسی داستانیں رقم کی ہیں جو رہتی دنیا کیلئے مشعل راہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اللہ کے دین کی سربلندی کیلئے میدان میں اترے ہیں ان کیلئے ابراہیم علیہ اسلام کی زندگی میں بہت بڑا سبق پوشیدہ ہے۔ سید شاہد ہاشمی نے کہا کہ ہم پاکستان میں ایک نئی تبدیلی لانا چاہتے ہیں،ایک ایسی تبدیلی جس میں پورا معاشرہ تبدیل ہو جائے اور اس تبدیلی کے نتیجے میں دین کے ساتھ ساتھ لوگوں کی عاقبت بھی سنور جائے۔ ایک ایسا پاکستان جہاں بندہ آزاد ہو اور نفس اور بندوں کی غلامی کا کوئی طوق کسی کی گردن میں نہ ہو۔



Print Version | Email this page

خبر کا کوڈ : 16868
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش