0
Wednesday 6 Jun 2012 21:54

امریکی سرپرستی میں بھارتی و اسرائیلی تخریب کار بلوچستان میں گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں، منور حسن

امریکی سرپرستی میں بھارتی و اسرائیلی تخریب کار بلوچستان میں گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ بلوچستان عالمی تخریبی سرگرمیوں کا اکھاڑہ بن چکا ہے جس میں بیسیوں غیر ملکی ایجنسیوں کی مداخلت کے واضح ثبوت ملنے کے بعد ملکی سلامتی اور تحفظ کے اداروں کی نااہلی کھل کر سامنے آ گئی ہے اور یہ بات بھی پایہ ثبوت کو پہنچ گئی ہے کہ ملکی ایجنسیوں کو سوائے اپنے شہریوں کو اٹھا کر انہیں لاپتہ کرنے، ماورائے عدالت عقوبت خانوں میں بند کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنانے اور ان کے ورثا کو بے خبر رکھ کر انہیں اذیت سے دوچار کر نے کے کوئی کام نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان میں 24 ممالک کی ایجنسیوں کی ریشہ دوانیوں کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے منصورہ سے جاری ہونیوالے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اس طرز عمل سے ملک میں نفرتیں پھیل رہی ہیں اور عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے، یہ ایجنسیاں اپنے فرائض کی ادائیگی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں، سپریم کورٹ اپنے از خود نوٹس میں ان لوگوں کی بپتا سنیں جو ایجنسیوں کی تحویل سے بازیاب ہوئے ہیں اور جن کی قیامت خیز داستانیں سننے والوں پر لرزہ طاری کر دیتی ہیں۔

سید منور حسن نے کہا کہ امریکی سی آئی اے کی سرپرستی میں بھارتی اور اسرائیلی تخریب کار بلوچستان میں گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں جو ملکی سلامتی اور بقا کے لیے انتہائی خطرناک ہے، علیحدگی پسند گروپوں میں بڑے پیمانے پر اسلحہ اور روپیہ تقسیم کیا جا رہا ہے، اب تک 24 بیرونی ایجنسیوں کے بلوچستان میں مداخلت اور حالات کو خراب کرنے کے ثبوت سامنے آ چکے ہیں، سابق وزیر داخلہ اپنے ہر بیان میں بلوچستان میں غیر ملکی مداخلت کے ثبوت ملنے کی بات تو کرتے رہے ہیں لیکن اس کے سدباب کے لیے انہوں نے کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران اس سازش کے خلاف مجرمانہ خاموشی اور غفلت کا شکار ہیں اور دفاع کے سلسلے میں ان پر جو ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں انہیں ادا کرنے کے بجائے اپنی حکومت کی بقیہ مدت پوری کرنے کے لیے منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایجنسیوں کا بھی صرف ایک ہی کام ہے کہ اپنے شہریوں کو اٹھا کر غائب کر دیا جاتا ہے اور انہیں عقوبت خانوں میں بند کر کے ان پر بدترین تشدد اور اذیت کے تمام حربے استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ ملک کی جڑیں کھودنے والے غیر ملکیوں کو یہاں کھل کھیلنے کے مواقع میسر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں کوئی خفیہ ایجنسی پوچھنے والی نہیں ہے، یہ صورتحال انتہائی تشویشناک اور الارمنگ ہے اس کا نوٹس نہ لیا گیا او ر سدباب نہ کیا گیا تو اس کے بہت ہی بھیانک نتائج نکلیں گے، اس لیے حکمرانوں اور خصوصاً فوج کو اس سنگین صورتحال کا سخت نوٹس لینا چاہیے اور اس کا سدباب کرنا چاہیے، غیر ملکی مداخلت کاروں کو گرفتار کر کے سامنے لانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے حالات حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں، وزیراعظم کے دورہ بلوچستان کے موقع پر 6 معصوم شہریوں کے قتل نے بھی یہ بات ثابت کر دی ہے کہ حالات پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں رہا اور دہشت گرد جب اور جہاں چاہیں بلاخوف کارروائی کرتے ہوئے معصوم شہریوں کی جانوں سے کھیل سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 168776
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش