0
Tuesday 15 Dec 2009 13:31

کابل میں سابق افغان صدر برہان الدین ربانی کے بیٹے کے ہوٹل کے قریب خودکش حملہ،آٹھ افراد جاں بحق،چالیس زخمی

کابل میں سابق افغان صدر برہان الدین ربانی کے بیٹے کے ہوٹل کے قریب خودکش حملہ،آٹھ افراد جاں بحق،چالیس زخمی
کابل:افغان دارالحکومت کابل میں خودکش حملے میں آٹھ افراد جاں بحق اور چالیس زخمی ہو گئے، مائیک مولن نے اعتراف کیا ہے کہ طالبان کو شکست دینا مشکل تر ہو رہا ہے۔کابل کے ضلع وزیر اکبر خان میں واقع ہیتل ہوٹل کے قریب خودکش حملہ آور نے اپنی گاڑی دھماکے سے اڑا دی۔خودکش حملے سے ہیتل ہوٹل کی عمارت کو نقصان پہنچا جبکہ قریبی عمارتیں بھی شدید متاثر ہوئیں۔یہ ہوٹل سابق افغان صدر برہان الدین ربانی کے بیٹے کی ملکیت ہے اور یہاں غیر ملکی بھی قیام کرتے ہیں۔خودکش حملے سے آٹھ افراد جاں بحق اور چالیس زخمی ہوئے۔زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔افغان وزرات دفاع نے بھی دھماکے کو خودکش حملہ قرار دیا ہے۔ ضلع وزیر اکبر خان میں اعلیٰ حکام اور سفارتکاروں کی رہائش گاہیں ہیں۔ادھر ملک میں بدعنوانی کے خاتمے کے لئے افغان وزرات خارجہ میں تین روزہ کانفرنس جاری ہے۔ 
دوسری جانب امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایڈمرل مائیک مولن نے مشرقی افغانستان میں امریکی فوجی اڈوں کا دورہ کیا۔ان کا کہنا ہے کہ افغان مزاحمت کاروں کو شکست دینا گزشتہ برس کی نسبت زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔مائیک مولن نے کہا کہ طالبان القاعدہ اور دیگر انتہا پسند گروہ پاک افغان سرحد پر پاکستانی علاقے میں پناہ حاصل کر رہے ہیں اور انہیں دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ پر تشویش ہے۔مائیک مولن رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے جہاں وہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کریں گے۔ 
کابل،خودکش حملے میں 8 افراد ہلاک، 40 زخمی
کابل:افغان دارالحکومت کابل میں خودکش کار بم دھماکے میں چار خواتین سمیت آٹھ افراد ہلاک اور چالیس زخمی ہو گئے۔حملہ کابل کے ضلع وزیر اکبر خان کے پوش علاقے میں کیا گیا۔پولیس کے مطابق حملہ آور کا ہدف سابق نائب صدر احمد ضیاء مسعود ہو سکتے ہیں جن کے گھر کو حملے میں شدید نقصان پہنچا اور ان کی دس کاریں بھی تباہ ہو گئیں۔احمد ضیاء مسعود سابق مجاہد کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بھائی ہیں۔غیرملکیوں کے قریبی مرکز ہیتال ہوٹل کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ دھماکے سے ایک مکان منہدم ہو گیا جبکہ دیگر متعدد مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔


خبر کا کوڈ : 16958
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش