0
Saturday 9 Jun 2012 18:37

ناجائز اسلحہ رکھنے پر پھانسی کی سزامقرر کی جائے، جمعیت علماء پاکستان

ناجائز اسلحہ رکھنے پر پھانسی کی سزامقرر کی جائے، جمعیت علماء پاکستان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری ناظم علی آرائیں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسلحہ ایکٹ میں ترمیم کرکے ناجائز اسلحہ رکھنے پر پھانسی کی سزامقرر کی جائے تاکہ سندھ کو اسلحہ سے پاک کیا جاسکے اور معمولی معمولی تنازعات پر بھاری اسلحہ کے ذریعہ قتل غارت گری کا سلسلہ بند ہو انہوں نے کہا کہ کراچی کے بعد حیدرآباد اور سندھ کے دیگر علاقوں میں بدامنی لاقانونیت، اغواء، قتل، چوری اور ڈاکے کی وارداتوں میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے کسی کی جان و مال عزت و آبرو محفوظ نہیں ڈاکٹر آفتاب قریشی کے اغواء کے بعد قتل، پریٹ آباد میں بھاری اسلحہ کا کھلے عام استعمال، راہ گیروں کی ہلاکت شادی کی تقریبات میں شدید ہوائی فائرنگ آندھی گولیوں سے شہریوں بالخصوص معصوم بچوں اور خواتین کی ہلاکت قانون نافذ کرنے والے اداروں کا تمسخر اڑا رہے ہیں اور وہ بے بسی کی تصویر بنے سیاسی مصلحتوں کے سامنے بے بس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ بھر سے بلاامتیاز کاروائی کرکے ناجائز اسلحہ برآمد کیا جائے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیاسی مصلحتوں کی زنجیروں سے آزاد کیا جائے اور شرپسند افراد کے خلاف بلا امتیاز کاروائی کی جائے تاکہ بدامنی اور لاقانونیت کا خاتمہ ہو اور سندھ کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں انہوں نے کہا کہ ناجائز اسلحہ رکھنے پر پھانسی کی سزا کا بل اسمبلی میں آتے ہی دھشت گردوں کے سرپرست تڑپ اٹھیں گے جس سے بخوبی اندازہ ہو جائے گاکہ سندھ میں دھشت گرد کون کون سی سیاسی قوتوں کی سرپرستی حاصل ہے۔ جمعیت علماء پاکستان کے قائدین قائد ملت اسلامیہ امام شاہ احمد نورانی اور ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر طویل عرصے سے ناجائز اسلحہ کی بازیابی کا مطالعہ کرتے رہے ہیں اگر حکومت سندھ ان کی تجویز پر عمل کرلیتی تو آج سندھ سے دھشت گردی کا خاتمہ ہو چکا ہوتا۔
خبر کا کوڈ : 169642
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش