0
Wednesday 16 Dec 2009 10:39

قبائلی علاقوں میں آپریشن کو وسعت دینے کا مطالبہ مسترد،ڈرون حملے نہیں،فوجی امداد بڑھائی جائے،صدر زرداری

قبائلی علاقوں میں آپریشن کو وسعت دینے کا مطالبہ مسترد،ڈرون حملے نہیں،فوجی امداد بڑھائی جائے،صدر زرداری
 واشنگٹن:صدر آصف علی زرداری نے قبائلی علاقوں میں آپریشن کو وسعت دینے کے امریکی مطالبہ کو رد کرتے ہوئے امریکا سے فوجی تعاون تیز کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر اوباما کی جانب سے قبائلی علاقوں میں پاکستانی فوجی آپریشن کو تیزی سے وسعت دینے کے مطالبے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ امریکا کو فوجی تعاون میں تیزی لانی چاہئے۔اخبار کے مطابق صدر آصف زرداری نے گذشتہ ماہ امریکی صدر کو ایک خط میں لکھا ہے کہ ان کی حکومت اپنے ملک کے سرحدی علاقے میں افغانستان میں امریکی افواج پر حملوں میں ملوث القاعدہ،طالبان اور ان کے ہمنوا جنگجو گروپوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ لیکن پاکستانی کوششیں اپنی ٹائم لائن اور آپریشنل ضروریات کے مطابق ہوں گی۔ صدر مملکت نے بھارت کا نام لئے بغیر صدر اوباما پر زور دیا کہ وہ پڑوسی ممالک سے پاکستان کے تنازعات حل کرانے میں مدد کریں اور پڑوسیوں پر زور دیں کہ وہ تمام تصفیہ طلب مسائل سفارتی طریقے سے حل کرائیں۔صدر زرداری نے لکھا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی اپنی انٹیلی جنس کی بنیاد اور مقرر وقت پر کی جاتی ہے۔ صدر نے لکھا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں اربوں ڈالر خرچ آئے ہیں۔صرف وادی سوات میں طالبان کے خلاف کارروائی میں ڈھائی ارب ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ تقریباً یہی بات پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے امریکی سینڑل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس سے پیر کو ہونے والی ملاقات میں کہی ہے ۔پاکستانی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ امریکا کو آیندہ چند ماہ میں شمالی وزیرستان میں بڑے آپریشن کی توقع نہیں کرنی چاہئے۔دوسری جانب امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے ایک انٹرویو میں شمالی وزیرستان میں طالبان کمانڈر جلال الدین حقانی اور ان کے بیٹے سراج حقانی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ دہرایا ہے۔



خبر کا کوڈ : 17024
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش