0
Tuesday 12 Jun 2012 14:54

پٹھان لابی کے سبب جی بی کو مشکلات کا سامنا ہے، بشیر احمد

پٹھان لابی کے سبب جی بی کو مشکلات کا سامنا ہے، بشیر احمد
اسلام ٹائمز ۔ وزیر تعمیرات عامہ گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ پٹھان لابی اور خیبر پختونخواہ حکومت کی مرکزی حکومت پر مسلسل دباؤ کی وجہ سے مرکزی حکومت کو حد بندی کمیشن کے تحت خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان کے درمیان سرحدی تنازعات کے حل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سپریم اپلیٹ کورٹ نے دیامر بھاشہ ڈیم کی رائلٹی کا 75 فیصد حصہ گلگت بلتستان کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اب وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سپریم اپلیٹ کورٹ کے اس فیصلے پر مکمل عملدرآمد کرائیں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر تعمیرات بشیر احمد نے اپنے دفتر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیامر کے تھور کے آٹھ کلو میٹر پر مشتمل علاقے پر خیبر پختونخواہ کا دعویٰ غیر قانونی ہے۔ ہم اپنے علاقے کے ایک ایک انچ زمین کا دفاع کرینگے۔ ہمارے پاس تاریخی ثبوت موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں دیامر اور خیبر پختونخواہ کے دمیان سرحدی تنازعات کے حل کیلئے جو حد بندی کمیشن تشکیل دی گئی تھی وہ اب غیر فعال ہوچکا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایڈوانس ادائیگی وصول کرکے تعمیراتی کام ادھورے چھوڑنے والے ٹھکیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے سخت کارروائی کی جائیگی۔ ٹھکیداروں کو جنرل اسکلیشن کی ادائیگی کی منظوری دی جا چکی ہے۔ دنیور آر سی سی پل پر کام تیزی سے جاری ہے۔ یہ پل چھ مہینے کے اندر مکمل ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ تعمیرات کی کارکردگی کو فعال بنانے کیلئے حکومتی سطح پر ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ چلاس،گلگت اور سکردو کے بی اینڈ آر ڈویژنوں کو دو دو حصوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 170345
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش