1
0
Tuesday 12 Jun 2012 23:03

مختلف مسالک میں اختلافات کی نسبت مشترکات بہت زیادہ ہیں، آیت اللہ تسخیری

درد مشترک اور قدر مشترک پر اکٹھے ہو جائیں، قاضی حسین احمد
مختلف مسالک میں اختلافات کی نسبت مشترکات بہت زیادہ ہیں، آیت اللہ تسخیری
اسلام ٹائمز۔ مسلم مسالک کے نوے فیصد سے زیادہ مسائل مشترک ہیں، تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ قلیل اختلافات کو ہوا دی جاتی ہے اور ملت کے مابین افتراق پیدا کیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار عالمی ادارہ تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ آیت اللہ شیخ محمد علی تسخیری نے البصیرہ کے زیراہتمام منعقد ہونے والی استقبالیہ کی تقریب میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے ایران میں مشترکہ روایات کو مجتمع کرنے کا کام شروع کیا ہے، جس کی اب تک تیس جلدیں شائع ہو چکی ہیں جبکہ ابھی تو کام کی ابتدا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اختلافی مسائل کی بنیاد پر ملت اسلامیہ کو تقسیم ہونے سے بچائیں اور اتحاد امت کے لیے اپنی کوششوں کو بروئے کار لائیں۔
 
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ قاضی حسین احمد نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ملت کے درد مشترک اور قدر مشترک کے لیے مجتمع ہو جائیں اور اتحاد یگانگت کے ساتھ ساتھ نفاذ اسلام کے اعلٰی ہدف کے لیے کام کریں۔ استقبالیہ کے میزبان او ر ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ثاقب اکبر نے افتتاحی کلمات میں کہا کہ امت مسلمہ کے مسائل کا حل اتحاد و اتفاق میں پوشیدہ ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم مختلف مسالک کے علماء اور طلباء کو ایک ہی چھت تلے تعلیم و تعلم کا موقع فراہم کریں، تاکہ ملک میں پھیلی ہوئی شدت پسندی اور فرقہ واریت کا علمی سطح پر مقابلہ کیا جا سکے۔ 

چئیرمین البصیرہ ثاقب اکبر نے تقریب کے دوران پاکستان میں ایک ایسی اسلامی جامعہ قائم کرنے کی تجویز پیش کی جس میں پڑھنے اور پڑھانے والے تمام اسلامی مسالک کے علماء ہوں، اس تجویز کو قاضی حسین احمد اور آیت اللہ تسخیری نے بہت سراہا۔ استقبالیہ کی اس تقریب میں مذکورہ بالا معزز شخصیات کے علاوہ علامہ قاضی نیاز حسین اور مفتی گلزار احمد نعیمی نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 170689
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

خبر تو بہت اچھی ہے لیکن اگر وضاحت ہوتی کے یہ تقریب کہاں منعقد ہوئی تو اور بھی اچھا ہوتا
متعلقہ خبر
ہماری پیشکش