0
Thursday 17 Dec 2009 16:50

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، امریکی اسلحے کے سب سے بڑے خریدار

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، امریکی اسلحے کے سب سے بڑے خریدار
امریکی کانگرس کے تحقیقاتی کمیشن کی طرف سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ 2001 سے 2008 کے درمیان دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ پیدا کرنے والا ملک رہا ہے اور سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اسکے سب سے بڑے خریدار رہے ہیں جبکہ عالمی سطح پر اسلحے کی خرید و فروش میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں آیا ہے: "دنیا میں اسلحہ خریدنے والے ممالک میں سے 64۰8 فیصد ممالک ترقی پذیر ممالک ہیں، اور ان ممالک نے 76 فیصد اسلحہ 2008 میں خریدا ہے"۔ امریکا اور روس نے دنیا کے اسلحہ کی منڈی کو قیمت کے حوالے سے اپنے ہاتھ میں لیا ہوا ہے۔ گذشتہ چار سالوں میں ان دونوں ممالک نے 94 ارب ڈالر کا اسلحہ کا کاروبار انجام دیا ہے جو پوری دنیا میں اسلحے کے کاروبار کا 59 فیصد ہے۔ امریکہ نے 30 ارب ڈالر کا اسلحہ بیچ کر ترقی پذیر ممالک کی 70 فیصد مارکیٹ پر قبضہ کیا ہے۔ اسکے بعد روس 5 ارب ڈالر کا اسلحہ بیچ کر دوسرے نمبر پر ہے جو تمام دنیا میں انجام پانے والے اسلحے کے کاروبار کا 7۰8 فیصد ہے۔ تیسرے نمبر پر پایا جانے والا ملک فرانس ہے جس نے 3۰3 ارب ڈالر کا اسلحہ بیچا ہے جو تمام دنیا میں اسلحے کے کاروبار کا 0۰9 فیصد ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں سے متحدہ عرب امارات 9۰7 ارب ڈالر کا اسلحہ خرید کر امریکی اسلحہ خریدنے والوں میں پہلے نمبر پر ہے۔ دوسرے نمبر پر سعودی عرب ہے جس نے 8۰7 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدا ہے۔ اسکے بعد مغرب ہے جس نے 5۰4 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدا ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب دنیا میں مختلف ممالک سے اسلحہ خریدنے والوں میں پہلے نمبر پر ہے۔ 2001 سے 2008 کے درمیان سعودی عرب نے 34۰9 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدا ہے۔ چین 16۰2 ارب ڈالر، بھارت 13۰5 ارب ڈالر اور مصر 11۰6 ارب ڈالر کا اسلحہ خرید کر دوسرے سے چوتھے نمبر پر ہیں۔ اسرائیل 9۰2 ارب ڈالر، متحدہ عرب امارات 8۰9 ارب ڈالر، تائوان 7۰7 ارب ڈالر، جنوبی کوریا 6۰4 ارب ڈالر، پاکستان 5۰3 ارب ڈالر اور ملائیشیا 3۰2 ارب ڈالر کا اسلحہ خرید کر دنیا میں اسلحہ کے خریداروں کی لسٹ میں بعد والے نمبرز پر پائے جاتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 17152
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش