0
Sunday 20 Dec 2009 12:08

ایران اور عراق کے سرحدی مسائل الجزائر معاہدے کے تحت قابل حل ہیں: ایران

ایران اور عراق کے سرحدی مسائل الجزائر معاہدے کے تحت قابل حل ہیں: ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے مغربی میڈیا کی طرف سے تہران اور بغداد کے درمیان برادرانہ تعلقات کو خراب کرنے اور عراق میں انجام پانے والے مستقبل قریب میں پارلیمنٹ کے انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی مسائل الجزائر معاہدے کے مطابق قابل حل ہیں۔ رامین مہمان پرست گذشتہ روز عربی نیوز چینل العالم کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ مغربی ذرائع ابلاغ نے عراق کی سرزمین میں ایرانی فورسز کے داخل ہونے اور تیل کے ایک کنویں پر قبضہ کرنے کا دعوی کیوں کیا ہے اس دعوی کو رد کرتے ہوئے کہا: "مغربی ذرائع ابلاغ کی طرف سے اس پروپیگنڈے کے دو مقاصد ہیں، ایک ایران اور عراق کے درمیان اچھے تعلقات جو ہر حوالے سے ترقی کی طرف گامزن ہیں کو خراب کرنا اور دوسرا عراق میں مستقبل قریب میں انجام پانے والے پارلیمنٹ کے انتخابات پر اثرانداز ہونا ہے"۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس سوال کے جواب میں کہ فکہ میں واقع تیل کا کنواں نمبر 4 انقلاب سے پہلے رضا شاہ کے دور میں کھودا گیا اور ایران کی سرزمین میں واقع ہے لیکن اسکے باوجود اس قدر منفی پروپیگنڈہ کیوں کیا جا رہا ہے کہا: "ہو سکتا ہے سرحدی علاقوں میں ہونے والی فعالیت کے بارے میں وہاں کے مقامی یا وفاقی حکام کوئی خاص نظریہ رکھتے ہوں"۔ رامین مہمان پرست نے کہا: "جہاں تک مجھے علم ہے ایرانی ورکرز کی طرف سے ملکی سرحد کے باہر کسی قسم کا کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا اور اگر سرحدی علاقے کی تشخیص میں کسی قسم کی غلط فہمی پیش آتی ہے تو اسکو دونوں ممالک کی مشترکہ کمیٹی میں حل کرنا چاہئے"۔ انہوں نے کہا: "جو ذرائع ابلاغ اس مسئلہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں وہ یقینا ایران اور عراق کے درمیان موجود برادرانہ تعلقات سے ناخوش ہیں لہذا ہمیں مزید احتیاط کرنی چاہئے"۔
خبر کا کوڈ : 17289
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش