0
Monday 21 Dec 2009 09:30

پاکستان و افغانستان کے چیلنجز کو الگ الگ نہیں دیکھا جا سکتا،طالبان ایٹمی پاکستان پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں،نیٹو چیف

پاکستان و افغانستان کے چیلنجز کو الگ الگ نہیں دیکھا جا سکتا،طالبان ایٹمی پاکستان پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں،نیٹو چیف
برلن:نیٹو کے سیکرٹری جنرل اینڈرس فوگ راسموسن نے کہا ہے کہ پاکستان و افغانستان کے چیلنجز کو الگ الگ نہیں دیکھا جا سکتا۔اس لیے نئی افغان پالیسی میں اسلام آباد کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کو بنیادی حیثیت حاصل ہے کیونکہ طالبان ایٹمی پاکستان پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ برلن میں جرمن جریدے کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ نئی افغان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی انتظام پر کنٹرول حاصل کر کے منشیات کی اسمگلنگ و کرپشن کیخلاف اقدامات کرے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان فوج اور پولیس کو سیکورٹی کی ذمہ داریاں مرحلہ وار سونپی جائیں گی۔ جبکہ روس افغان آرمی کی تربیت اور ان کو آلات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں نیٹو چیف نے کہا کہ اتحادی افواج افغانستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے روکنے کیلئے وہاں موجود ہیں۔لیکن دہشت گرد ہمسایہ ملک پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو سب کیلئے خطرناک ہو سکتا ہے۔ نیٹو سیکرٹری جنرل نے کہا کہ بہت سے ممالک افغانستان کی تعمیر نو میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ یورپی یونین کا اس حوالے سے اپنا ایکشن پلان موجود ہے اور جاپان نے بھی پانچ بلین ڈالرز دینے کا اعلان کیا ہے۔ان اقدامات کے باعث جلد افغانستان میں صورتحال میں بہتری آئے گی۔ 


خبر کا کوڈ : 17344
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش