0
Sunday 24 Jun 2012 10:22

برطانیہ میں امریکہ کی سیکرٹ ریاست، قانون بھی لاگو نہیں ہوتا

برطانیہ میں امریکہ کی سیکرٹ ریاست، قانون بھی لاگو نہیں ہوتا
اسلام ٹائمز۔ برطانوی حکومت کو امريکہ کے ڈرون حملوں ميں مدد دينے پر ہر جانے کے دعوؤں کا سامنا ہے گذشتہ روز چھپنے والی ايک خبر ميں اس بات کا انکشاف کيا گيا ہے اور اس سلسلے ميں ہرجانوں کے سول مقدمات کی ايک لہر آ سکتی ہے۔ خصوصاً يمن جيسے ممالک پر کئے جانے والے ڈرون حملوں کو ”ماورائے عدالت قتل“ کے زمرے ميں ديکھا جا رہا ہے کيونکہ يہ حملے مسلمہ وار زون سے باہر کئے جا رہے ہيں جن کے نتيجے ميں معصوم اور بے گناہ افراد مارے جا رہے ہيں جو کہ جنگی جرائم کے دائرے ميں آتا ہے۔ قطع نظر ان کيسوں کے جو کہ برطانوی حکومت پر امريکی حکومت کو ان حملوں ميں جاسوسی کی معلومات فراہم کرنے کی وجہ سے دائر ہو رہے ہيں يا ہونے والے ہيں يہاں يہ امر قابل ذکر اور بہت سے لوگوں کے لئے ايک انکشاف سے کم نہيں ہوگا کہ امريکہ نے برطانيہ ميں ايک”سيکرٹ رياست“ قائم کر رکھی ہے۔ 

برطانيہ نے امريکہ کو اپنی سرزمين پر سب سے بڑا بيرون ملک جاسوسی کا اڈہ کھولنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ يہ جاسوسی کا سينٹر نارتھ يارکشائر کے شہر لندن کے قريب واقع ہيروگيٹ (harrogate ) کے مين ويديل(menwithhill ) ميں قائم ہے جسے يو ايس نيشنل ايجنسی چلا رہی ہے۔ يہ سينٹر امريکہ سے باہر ہونے کی وجہ سے امريکی قانون سے مستثنی ہے اور نہ ہی برطانوی قانون اس کا احاطہ کرتا ہے۔ گولف گيند کے خول والی عمارتوں پر مستقل يہ جاسوسی کا امريکی مرکز بين الااقوامی کميونيکيشن جس ميں پرائيوٹ ٹيلفون کالز، فيکس اور ای ميلز شامل ہيں کو ”انٹرسيپٹ“ کرتا ہے اور اس کا دائرہ کار برطانيہ يورپ مڈل ايسٹ، ايشيا، نارتھ افريقہ اور ساؤتھ سوويت يونين تک پھيلا ہوا ہے۔ يہ سينٹر ان ممالک کو مانٹر کرتا ہے اور فوجی سفارتی اور تجارتی معلومات امريکہ کو بہم پہنچاتا ہے۔ 

سرکاری طور پر اسے آر اے ايف (RAF ) بيس کے طور پر جانا جاتا ہے ليکن يہ واحد آر اے ايف بيس سے جہاں نہ کوئی جہاز ہے اور نہ کوئی پائلٹ علاقے کی مختلف تنظيموں کی جانب سے اس امريکی جاسوسی اڈے کے خلاف باقاعدہ مہم بھی چلائی جا رہی ہے اور اس سلسلے ميں lifting the lid on menwithhill کے نام سے اس کے بارے ميں ايک ريسرچ بھی منظر عام پر آچکی ہے۔ يارکشائر کمپين فارنيوکلیئر ڈس آرمينٹ (cnd) نے يہ ريسرچ کی ہے جو کہ جاسوسی کے اس مرکز کی 30 سالوں کی سرگرميوں پر محيط ہے جس کے مطابق امريکہ اور برطانيہ کے درميان اس مرکز کے اخراجات کی شیئرنگ کا ارنجمنٹ بھی موجود ہے۔ انفراسٹرکچر، سپورٹ فنڈنگ اور ٹيکس سے استشنی، برطانيہ ميں موجود امريکہ کے تمام بيسوں کو حاصل ہے۔ 

نيوز انٹرنيشنل ہيکنگ سکينڈل جس کے بارے ميں بے شمار پارليمانی انکوائرياں ہو رہی ہيں بھی اس امريکی بيس کی ”کارستانی“ ہے جب کہ پارليمانی کميٹی اس بيس کی سرگرميوں کی نيچر کے بارے ميں غور کر رہی ہے چونکہ يہ سينٹر کسی بھی قانون کے سامنے جوابدہی سے ماورا ہے اس لئے اس سينٹر کے خلاف مہم چلانے والے يہ مطالبہ بھی کر رہے ہيں کہ اس کی سرگرميوں کو پارليمنٹ کے سامنے جوابدہ بنايا جائے۔ سب سے اہم بات يہ ہے کہ يہ جاسوسی کا مرکز امريکہ کی جانب سے يمن سميت دنيا کی ديگر خطوں ميں ہونے والے ڈرون حملوں کی ” قبل از حملہ“ معلومات بھی بہم پہنچاتا ہے اس کی حامل کردہ معلومات انتہائی تيزي سے ناسا کے ہيڈکواٹر ميری لينڈ ميں منتقل کی جاتيں ہيں۔ 

يہ جاسوسی کا اڈہ امريکہ کو طويل مدتی سٹريجک آبجيکٹ ميں مدد کرنے والی معلومات فراہم کرتا ہے جو کہ گلوبل ملٹری پاور پراجيکشن ميں امريکہ کی مدد کرتی ہيں جس ميں تيل کی سپلائی تک رسائی اور اس جيسے ديگر سفيد ذرائع شامل ہيں۔ شروع شروع ميں اس سينٹر کے ذريعے سابقہ سوويت يونين اور وارساسپکٹ کے ممالک کی فوجی اور سفارتی کميونيکيشن کو انٹرسپيٹ کيا جاتا تھا۔ کولڈ وار کے اختتام پر ملٹری فوکس خليج فارس کی طرف منتقل ہوگيا جس ميں پہلی گلف وار کی انٹيلی جنس سپورٹ بھی شامل ہے اس سينٹر کی يہ بھی ذمہ داری ہے کہ يہ کمرشل اور کاروباری کو مداخلت کرکے حاصل کی جاتی ہے۔ گولف بال کی شکل کی يہ خول نما عمارتيں دبيز پلاسٹک اور المونيم کے زيم سے بنائی گئيں ہيں اور ان کے اندر سيٹلائٹ کو ”انٹرسيٹ“ کرنے کا نظام لگايا گيا ہے۔ اس وقت ان کی تعداد 33 ہوگئی ہے۔ 1960ء ميں يہاں 400 جب کہ اس وقت تقريباً 2000 ملٹری کے اسپيشلسٹ کام کرتے ہيں جو کہ تمام امريکی ہيں۔ 

1999ء-2001ء کے درميان يورپی پارليمنٹ نے ناسا کے تجارتی جاسوسی کے آپريشن کو جو کہ يورپ کے خلاف کيا جارہا تھا کی تحقيقات کروائی تھيں اور جس سے ظاہر ہوا تھا کہ ناسا کی يہ کمرشل جاسوسی جو کہ امريکن کمپنيوں کو حساس کمرشل معلومات فراہم کرتی تھی يورپی کمپنيوں کے مفادات کو نقصان پہنچا رہی تھیں اور يہ يورپين اور بين الااقومی قانون کی بھی خلاف ورزی تھی (ڈيٹا پروٹيکشن اينڈ پرائيوسی) گذشتہ 10 سالوں کے دوران ناسا نے اپنے بجٹ ميں بھی اضافہ کيا ہے اور اب اس کا بجٹ 15 بلين ڈالر ہے اور اس کی ورک فورس 60000 سے زائد ہو چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 173696
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش