0
Monday 25 Jun 2012 16:15

مصر میں اسلام پسند صدارتی امیدوار کی کامیابی پر اسرائیل میں کھلبلی

مصر میں اسلام پسند صدارتی امیدوار کی کامیابی پر اسرائیل میں کھلبلی
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق مصر کے صدارتی انتخابات میں اخوان المسلمون کی جانب سے نامزد امیدوار محمد مرسی کی کامیابی نے اسرائیلی میڈیا میں کھلبلی مچا کر رکھ دی ہے۔ اسرائیل میں آج شائع ہونے والے تمام اخباروں نے مصر کے صدارتی انتخابات میں اسلام پسند امیدوار محمد مرسی کی کامیابی پر اپنی پریشانی کا اظہار کیا ہے اور اسرائیلی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ مستقبل میں مصر میں نئے چیلنجز سے روبرو ہو سکتی ہے۔
یدیعوت آحارنوٹ: مرسی کی کامیابی اسرائیل کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے
اسرائیل کے ایک بڑی تعداد میں بکنے والے روزنامے یدیعوت آحارنوٹ نے مصر میں محمد مرسی کی کامیابی یر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آج کی بڑی سرخی لگاتے ہوئے "مصر میں اندھیرا" کا عنوان دیا۔ اس اخبار کے تجزیہ نگار سمدر پری نے اپنی تحریر میں لکھا کہ مصر میں اسلام پسند صدارتی امیدوار محمد مرسی کی کامیابی اسرائیل کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔
اس تجزیہ نگار نے مزید لکھا:
"ہماری نظر میں جب قاہرہ کا ایوان صدر پہلی بار اسلامی رنگ اختیار کرتا ہے تو وہ ہمارے لئے ایک سیاہ اور تاریک دن کو ظاہر کرتا ہے"۔
اسرائیلی روزنامے یدیعوت آحارنوٹ کا ایک اور تجزیہ نگار الکس فشمین مصر میں صدارتی انتخابات کے بارے میں لکھتے ہوئے یہ دعوا کرتا ہے کہ محمد مرسی کی کامیابی ظاہر کرتی ہے کہ "ہر چیز آزاد ہے لیکن مستقبل انتہائی مبہم ہے"۔
یہ اسرائیلی تجزیہ نگار مزید لکھتا ہے کہ مصر میں ایک اسلام پسند وزیر اطلاعات کے برسراقتدار آنے، اسرائیل کے ساتھ کئے گئے امن معاہدوں پر نظرثانی کئے جانے اور اسرائیل کے ساتھ موجودہ اقتصادی معاہدوں اور سیکورٹی حوالے سے تعاون کے خاتمے کے پیش نظر اسرائیل کو مستقبل قریب میں ہر قسم کے مسائل سے روبرو ہونے کیلئے تیار رہنا چاہئے۔
معاریو: عرب دنیا میں اسرائیل کے سب سے بڑے ہمسائے کے طور پر مصر کا منفرد کردار
ایک اور اسرائیلی اخبار معاریو یہ لکھتا ہوا نظر آتا ہے:
"نیا مشرق وسطی، ہماری پریشانیاں حقیقت کا روپ اختیار کر چکی ہیں اور اخوان المسلمون مصر میں برسراقتدار آ چکی ہے"۔
اسرائیلی روزنامہ معاریو مزید لکھتا ہے:
"اسرائیل اور مصر کے درمیان امن معاہدہ خطرے میں پڑ چکا ہے، اسرائیل کے فوجی اور سیاسی حلقوں میں شدید پریشانی پائی جاتی ہے کیونکہ مصر اسرائیل کا سب سے بڑا ہمسایہ ملک ہے اور عرب دنیا میں اسکا اثر و رسوخ حد سے زیادہ ہے"۔
جروسلم پوسٹ: مرسی غزہ میں اسرائیل کی کھلی چھٹی کو محدود کر دیں گے
اسرائیلی روزنامے جروسلم پوسٹ کے برطانوی تجزیہ نگار یاکو کیٹز مصر میں نئے صدر کے انتخاب کے بارے میں لکھتا ہے:
"اچھی خبر یہ ہے کہ طے نہیں مستقبل قریب میں کوئی بڑی تبدیلی سامنے آئے"۔
کیٹز مصر میں عوامی انقلاب کے بعد انتہائی بری معاشی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھتا ہے:
"مصر کے منتخب صدر کے سامنے یہودی معاشرے کے ساتھ جنگ کے پیش نظر زیادہ بڑے چیلنجز موجود ہیں"۔
جروسلم پوسٹ کا یہ تجزیہ نگار مدعی ہے کہ مصر میں محمد مرسی کی کامیابی نے اسرائیل کو درپیش دفاعی حقائق کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے اور یہ انتخاب جزیرہ سینا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے پر اثرانداز ہو سکتا ہے، اسی طرح مرسی کی کامیابی غزہ میں اسرائیل کی کھلی چھٹی کو بھی محدود کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
ہارٹز: اسرائیل مصر کی جانب سے تعاون کی امید رکھتا ہے
مصر کے صدارتی انتخابات کے نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل کے بائیں بازو کا اخبار ہارٹز نے بھی اپنے کئی صفحات کو محمد مرسی کی کامیابی سے مخصوص کیا ہے۔ یہ اخبار اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے اتوار کے روز جاری کردہ ایک بیانئے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھتا ہے:
"اسرائیل کو امید ہے کہ مصر کی نئی حکومت امن معاہدے کی رو سے اپنا تعاون جاری رکھے گی"۔
یاد رہے بنجمن نیتن یاہو نے مصر کے صدارتی انتخابات میں اسلام پسند امیدوار محمد مرسی کی کامیابی پر کہا تھا کہ یہودی معاشرہ مصر میں انجام پانے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کا احترام کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 174122
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش