0
Friday 29 Jun 2012 07:39

کشتی حادثہ، کرم ایجنسی کے 80 افراد کو بچالیا گیا، 45 تاحال لاپتہ

کشتی حادثہ، کرم ایجنسی کے 80 افراد کو بچالیا گیا، 45 تاحال لاپتہ
انڈونیشیا اور آسٹریلیا کی سمندری سرحد پر رونماء ہونے والے سمندری کشتی کے المناک حادثہ میں کرم ایجنسی کے 80 افراد کو بچالیا گیا، جبکہ 45 ابھی تک لاپتہ ہیں، جنکے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ آسٹریلیا سے موصولہ اطلاعات کے مطابق افغانستان، پاکستان اور سری لنکا کے شہریوں پر مشتمل پناہ کے خواہش مند افراد کی کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد بٹھانے سے حادثہ پیش آیا تھا، کشتی میں سو افراد کی گنجائش تھی، لیکن انسانی جانوں سے کھیل کر پیسے کے لالچ میں اندھے ایجنٹوں نے کشتی میں دو سو دس افراد کو بٹھا رکھا تھا اور ان میں کئی افراد نے زندگی بچھانے والی جیکٹ بھی نہیں پہنی تھی۔

اس کشتی میں کرم ایجنسی سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 125 افراد سوار تھے، حادثے کے بعد آسٹریلوی حکام نے ریسیکیو آپریشن میں کرم ایجنسی کے 80 افراد کو بچا لیا ہے اور انہیں آسٹریلیا کے ساحلی شہر کے ایک اسپتال میں زیر علاج رکھا گیا ہے، تاہم ان میں سے چند افراد اب تک بے ہوش اور کومے میں ہیں۔ جب کہ ریسکیو آپریشن کے خاتمے کے بعد کرم ایجنسی کے باقی ماندہ 45 افراد تاحال لاپتہ ہیں اور ان کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ 

اس المناک حادثے کے بعد کرم ایجنسی کے عوامی و سماجی حلقوں اور قبائلی عمائدین نے حکومت اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا سے اس سلسلے میں اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن صومالی قذاقوں سے پاکستانی افراد کو چھڑانے کے لئے گھنٹوں لائیو کوریج دینے والا ملکی میڈیا کرم ایجنسی کی انسانی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں کرتا۔ اس لئے اگر ایک طرف کرم ایجنسی کے عوام طالبان کے مظالم کا شکار ہیں تو دوسری طرف ریاستی خاموشی بھی ظلم میں شرکت کے مترادف ہے۔
خبر کا کوڈ : 174995
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش