0
Thursday 28 Jun 2012 22:23

تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا مشترکہ جدوجہد کرنے پر اتفاق

تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا مشترکہ جدوجہد کرنے پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف نے آئین کی بالادستی، چیف جسٹس اور عدلیہ کی مکمل پشت پناہی متفقہ عبوری حکومت اور غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی نگرانی میں صاف و شفاف انتخابات اور ملٹری آپریشن اور ڈرون حملوں کے فوری خاتمے کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے چار رکنی وفد کے ہمراہ منصورہ میں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن سے ملاقات کی۔ ملاقات میں نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر خورشید احمد، ڈاکٹر محمد کمال، چوہدری محمد اسلم سلیمی، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر اور حافظ سلمان بٹ بھی موجود تھے جبکہ عمران خان کے ہمراہ شفقت محمود، نعیم الحق اور حفیظ اللہ خان نیازی ملاقات میں موجود تھے، ملاقات قریباً ایک گھنٹہ جاری رہی۔

ملاقات کے بعد دونوں راہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی پاکستان نے تین نکات پر اتفاق کیا ہے کہ چیف جسٹس اور عدلیہ کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، کرپٹ مافیا بار بار عدلیہ کے خلاف سازشیں کر رہا ہے، جمہوریت بچانے کے نام پر سب چور اکٹھے ہیں کہ ملک سے آئین اور آئینی اداروں کا خاتمہ کر دیا جائے لیکن تحریک انصاف اور جماعت اسلامی ان کے منصوبوں کو ناکام بنا دیں گی، اگر عدلیہ پر کسی نے وار کرنے کی کوشش کی تو دونوں جماعتیں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گی۔

راہنماؤں نے کہا کہ ملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے انعقاد کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر متفقہ عبوری حکومت قائم کی جائے اور خود مختار الیکشن کمیشن بنایا جائے، ملک میں ہر طرح کا ملٹری آپریشن فوری طور پر بند اور ڈرون حملوں کو ختم کیا جائے اور آج تک ان ڈرون حملوں اور ملٹری آپریشن میں دہشت گردی کے نام پر مارے گئے لوگوں کے نام قوم کے سامنے لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سر زمین پر جس کی جان جاتی ہے اور کون کس جرم میں مارا گیا اس کا قوم کو پتہ ہونا چاہیے، لاپتہ افراد کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے اور ملکی ایجنسیوں کی قید سے رہا ہونے والے افراد عوام کے سامنے پیش کر کے ان کے خلاف الزامات بتائے جائیں۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں صرف جماعت اسلامی پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ جماعت اسلامی نے اے پی ڈی ایم میں ہمارے ساتھ الیکشن کا بائیکاٹ کر کے ثابت کر دیا کہ اس کی سیاست کا مرکز و محور اصول پسندی ہے، ہم کسی اسٹیٹس کو کے پیچھے بھاگنے والی اور پارلیمنٹ میں موجود کسی جماعت سے اتحاد نہیں کریں گے۔ سید منور حسن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان بہت سارے معاملات میں اتفاق پہلے سے ہی موجود ہے۔ تحریک انصاف بھی ہماری طرح ملک میں اسلامی حکومت کے قیام کے لیے کوشاں ہے، ہم نے حکمرانوں کو ان کی کمزوریوں سے آگاہ کرتے ہوئے انہیں آئینہ دکھایا ہے اور عوام کو بھی حکمرانوں کے کرتوتوں سے آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات فری اینڈ فیئر نہیں ہوں گے تو حکمرانوں کو عوام کے غیظ و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا، ملک میں تبدیلی کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ صاف و شفاف الیکشن کا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ فوج کا حکومت بنانے میں کوئی عمل دخل نہیں ہونا چاہیے، ملکی مسائل کا کوئی ملٹری حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجہ رینٹل کو گیلانی کی طرح زرداری کی کرپشن وزیر اعظم بنایا گیا ہے، اسمبلی نیلام گھر بن چکی ہے اور ایک ایک وزارت کے لیے کروڑوں روپے میں ارکان خریدے جا رہے ہیں، حکمرانوں کا میٹر چل رہا ہے اور فی منٹ ان کے اثاثوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن جن لیڈروں کا پیسہ باہر پڑا ہے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، روپے کی قیمت مسلسل گرنے سے ان لیڈروں کے بیرونی بنکوں میں موجود سرمایہ بڑھ رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 175105
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش