0
Thursday 5 Jul 2012 15:30

مجلس وحدت مسلمین اور مسلم لیگ ہم خیال کا رابطہ، مشترکہ سیاسی جدوجہد پر اتفاق

مجلس وحدت مسلمین اور مسلم لیگ ہم خیال کا رابطہ، مشترکہ سیاسی جدوجہد پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان کی سیاست میں عملی طور پر باقاعدہ حصہ لینے کے اعلان کے بعد پہلا قدم اٹھایا ہے اور مجلس وحدت مسلمین کے سیاسی سیل کے انچارج اور مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید علی اوسط، پنجاب کے سیکرٹری سید اخلاق بخاری اور لاہور کے سیکرٹری جنرل مولانا اقبال کامرانی کی قیادت میں وفد نے گرین بلڈنگ میں ہم خیال لیگ کے رہنما محمد آصف اور میجر (ر) محمد عباس سے ملاقات کی۔ رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس وقت ملک میں کرپٹ حکومت برسراقتدار ہے اور امریکہ کی غلام اس حکومت سے نجات اور کرپشن کے خاتمہ کے لئے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی۔ ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور دونوں جماعتوں کے درمیان انتخابی اتحاد کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔ دونوں جماعتوں نے اس موقع پر انتخابی اتحاد کیلئے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

’’اسلام ٹائمز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے محمد آصف نے کہا کہ ہم ملک سے کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں اور اس حوالے سے ہم مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں اور بدعنوانی اور بدعنوان حکومت کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے لئے جلد ہی ایک نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا جائے گا، بعدازاں فنکشنل لیگ کے وفد نے بھی ہم خیال لیگ کے رہنماؤں سے ملاقات اور مشترکہ سیاسی جدوجہد پر اتفاق کا اظہار کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما مولانا اقبال کامرانی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کو بتایا کہ ہم نے پاکستانی سیاست سے اقربا پروری اور کرپشن کا مکمل خاتمہ کرکے تمام پاکستانیوں کو برابر کے حقوق دینے کی جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین جو پاکستان شہری کو حقوق دیتا ہے، مجلس وحدت تمام شہریوں کو آئین کے مطابق حقوق دے گی اور تمام مکاتب فکر کے ساتھ اچھا سلوک کرکے مثالی معاشرہ قائم کیا جائے گا، جس میں فرقہ واریت، دہشتگردی، گروہ بندی، لسانیت، صوبائیت اور دیگر بیماریوں کی بالکل کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اور ہدف مدینہ منورہ میں قائم ہونے والی پہلی فلاحی اسلامی ریاست ہے، جس میں تمام لوگوں کو ان کے حقوق حاصل تھے اور کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی سیاست میں ایسا انقلاب برپا کریں گے کہ پاکستان کی اقلیتیں بھی اپنے پاکستانی ہونے پر فخر کریں گی اور تمام مذاہب و مکاتب فکر کو ان کی مذہبی آزادی دی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 176814
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش