0
Wednesday 30 Dec 2009 17:12
سعودی مفتی کی طرف سے مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمی سیستانی کی شان میں گستاخی پر،

شیعہ عالم دین کا سعودی حکومت سے معافی مانگنے اور وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ

شیعہ عالم دین کا سعودی حکومت سے معافی مانگنے اور وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ
سعودی عرب کے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ حسن الصفار نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی مفتی کی طرف سے عراق میں مقیم مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمی سیستانی کی شان میں گستاخی پر معافی مانگے اور اس بارے میں وضاحت پیش کرے۔ الراصد نیوز سائٹ کے مطابق شیخ حسن الصفار نے سعودی عرب کے ایک مفتی محمد العریفی کی طرف سے گذشتہ جمعے کو ریاض میں نماز جمعہ کے خطبے کے دوران مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمی سیستانی کی شان میں فاجر اور زندیق جیسے نازیبا الفاظ کے ذریعے گستاخی کرنے پر شدید غصے کا اظہار کیا۔ شیخ حسن الصفار قطیف کے شہر میں امام حسین علیہ السلام کی مجلس عزا سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا: "اس قسم کا توہین آمیز رویہ مسلمانوں کی نظر میں سعودی عرب کے چہرے کی خرابی کا باعث بنے گا اور یہ نازیبا الفاظ جو خود کہنے والے کیلئے زیادہ مناسب ہیں صرف اسی کیلئے نقصان دہ ثابت ہوں گے"۔ شیخ حسن الصفار نے سعودی مفتی عریفی کی طرف سے عیسائی اور یہودی مذاہب کی توہین کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "اب تک اسکے اس توہین آمیز رویے پر سعودی حکومت نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے"۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شیعہ مراجع کی تقلید کرنا حب الوطنی سے کوئی تضاد نہیں رکھتا کہا: "دینی مراجع کی تقلید کرنا ایک شرعی وظیفہ ہے اور یہ ہر گز انکی طرف سے کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں ہے"۔ انہوں نے کہا: "شیعہ مراجع تقلید پر ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام ایسے لوگ لگا رہے ہیں جو خود جہادی فتوے دے کر اسلامی ممالک جیسے الجزائر، مغرب، افغانستان، پاکستان اور عراق میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں مصروف ہیں"۔
خبر کا کوڈ : 17684
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش