0
Thursday 31 Dec 2009 10:54

دشمن کی سرزمین پر 96 گھنٹوں میں قبضہ،پاکستان اور چین سے بیک وقت جنگ کی تیاری کر رہے ہیں،بھارتی آرمی چیف کی بڑھک

دشمن کی سرزمین پر 96 گھنٹوں میں قبضہ،پاکستان اور چین سے بیک وقت جنگ کی تیاری کر رہے ہیں،بھارتی آرمی چیف کی بڑھک
نئی دہلی:بھارتی فوج نے پاکستان اور چین کے ساتھ بیک وقت جنگ کی تیاری شروع کر دی ہے۔ نئی وار ڈاکٹرائن پر کام شملہ کے آرمی ٹریننگ کمانڈ سنٹر میں جاری ہے اور اس میں روایتی اور نیم غیر روایتی جنگ کی صورتحال میں تیاریاں کی جا رہی ہیں نئی ڈاکٹرائن جارحانہ ہو گی۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کے حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ ڈاکٹرائن کے سست آغاز نے 2001ء میں پارلیمنٹ پر حملہ کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے میں مشکلات پیدا کیں۔رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کے جنگ کی پوزیشن میں آنے میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان کو اپنا دفاع مضبوط بنانے اور بین الاقوامی برادری کو مداخلت کرنے کا موقع مل گیا۔
بھارتی آرمی چیف جنرل دیپک کپور نے نئی دہلی میں بند کمرے میں ہونے والے ایک سیمینار کے دوران بتایا کہ بھارت ملکی ساختہ وار ڈاکٹرائن میں موجود خامیاں دور کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے اور اب بھارتی فوج فوری جنگ کے لیے تیار ہے۔جنرل دیپک کپور نے نئی وار ڈاکٹرائن کے پانچ حصوں کی نشاندہی کی جس میں ملک کی چاروں سرحدوں پر جارحانہ حملہ کی صلاحیت حاصل کرنے کے لیے بھارت نے 2001ء میں جنوب مغربی آرمی کمانڈ قائم کی اور اب چین کے ساتھ جنوبی سیکٹر میں جنگ کی تیاری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ مغربی اور شمال مشرقی محاذوں پر مقابلے کی صلاحیت پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔وار ڈاکٹرائن کا دوسرا اہم حصہ فوج کو روایتی اور غیر روایتی جنگ سے نمٹنے کے لیے تیار کرنا ہو گا جس میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال اور سائبر دہشتگردی سے نمٹنا بھی شامل ہے۔اس نئی ڈاکٹرائن کا تیسرا نقطہ خلیج فارس سے آبنائے ملاکہ تک دفاعی صلاحیت حاصل کرنا ہو گا۔چوتھا نقطہ بری،بحری،فضائی افواج کو آپریشن میں آزادی حاصل ہو گی جبکہ جنگی حکمت عملی کا پانچواں نقطہ جدید ٹیکنالوجی کا حصول ہے جس میں فضائی آپریشن،فضائی نگرانی،انفارمیشن
اور الیکٹرانک وار ہیڈز کی صلاحیتیں شامل ہیں۔ جنرل دیپک کپور نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور چین کے ساتھ لڑنے کے لئے بھارتی افواج کو شملہ میں جنرل اے ایس لامبا کی سربراہی میں تربیت دی جا چکی ہے،بھارت سمجھتا ہے کہ پاکستان اور چین اتحادی ہیں اور اگلی جنگ پاکستان اور چین کے ساتھ بیک وقت ہو سکتی ہے۔بھارت کئی محاذوں پر ایک ساتھ لڑنے کے لئے تیار ہے۔اب بحریہ اور فضائی طاقت کے ساتھ زمینی دستے کسی بھی سیکورٹی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں اور دشمن کی سرزمین پر 96 گھنٹوں میں قبضہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگ ہونے کی صورت میں بھارت کو امریکہ اور روس سے بالواسطہ مدد ملے گی اور بھارت کو دو جنگیں ایک ساتھ لڑنی پڑیں گی۔بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 5 سال میں 11 لاکھ سے زائد فوجی مختلف جنگی مشقوں کے باعث دشمن کا سامنا کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں۔
 چین کی طرف سے پاکستان کو اسلحہ کی فروخت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں،ایس ایم کرشنا
نئی دہلی:بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے خبردار کیا ہے کہ بھارت چین کی طرف سے پاکستان کو اسلحہ کی فروخت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ایک طرف چین سرحد کی امن کی بات کرتا ہے اور دوسری طرف اس قسم کے اقدامات تشویشناک ہیں،ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم بغور اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں بھارت کی وزارت امور خارجہ کے ساتھ ساتھ وزارت دفاع دیگر وزارتیں اور وزیراعظم من موہن سنگھ خود بھی صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں،ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ اپنی سرحد پر امن سکون چاہتا ہے ہم خواہش رکھتے ہیں کہ ماضی کو بھلا دیا جائے اور بھارت چین سرحد پر امن و سکون ہو لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم اپنے دفاع سے بھی غافل نہیں ہیں۔
 پاکستان اور چین بھارت کیخلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے،چینی سفیر
اسلام آباد:پاکستان میں چین کے سفیر لوژوا ہوئی نے کہا
ہے کہ پاکستان اور چین بھارت کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں رکھتے۔پاک چین گٹھ جوڑ کے بارے میں بیانات بھارت کی طرف سے آ رہے ہیں وہ بعض افراد کے ہو سکتے ہیں۔ بھارتی حکومت کے نہیں۔گزشتہ شام یہاں ایک مقامی فائیو سٹار ہوٹل میں چائینز ریڈیو انٹرنیشنل اور کنفیوشس سنٹر کے اشتراک سے پاکستان میں کنفیوشس کلاس روم کے اجرا کی تقریب کے بعد نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کی طرف سے حملے کی باتیں بے بنیاد ہیں پاکستان بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔چینی سفیر سے پوچھا گیا کہ کیا چین پاکستان میں سکیورٹی صورت حال کے پیش نظر پاکستان میں سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ رہا ہے۔تو لوژواہوئی نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں چین نے پاکستان میں درجنوں نئے منصوبوں پر کام شروع کیا ہے اس وقت تیرہ ہزار سے زیادہ چینی پاکستان میں سڑکوں،ڈیموں اور دوسرے تعمیراتی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون جاری ہے اس سے قبل چائنا ریڈیو انٹرنیشنل اور کنفیوشس سنٹر کے اشتراک سے پاکستان کے علاقہ مظفر گڑھ میں چینی زبان سیکھنے کے کلاس روم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی جو شہد سے زیادہ میٹھی اور ہمالیہ سے زیادہ بلند ہے جس کی تعمیر میں کئی شعبوں نے کام کیا ہے۔اب نوجوان نسل کو اس دوستی کو آگے لے کر جانا ہے۔اس کے لئے ضروری ہے کہ چین کی نئی نسل اردو سیکھے اور پاکستان کی نئی نسل کو چینی سیکھنا چاہئے۔ تاکہ دونوں ملکوں میں مستقبل کے تعلقات اور مستحکم ہو سکیں۔چینی سفیر نے کہا کہ زبان لوگوں اور ملکوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتی ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی اعظم ہوتی نے کہا کہ چین دنیا کی ابھرتی ہوئی سپر پاور ہے اس لئے پاکستان کے نوجوانوں کو چینی
زبان سیکھنی چاہئے۔وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی کنفیوشس اور چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کے تعاون سے پاکستان میں چینی زبان سکیھنے کے لئے کلاس روم کے آغاز کا خیر مقدم کیا اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔تقریب سے ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل اور کنفیوشس سنٹر یونگ کانگ کی نمائندہ خاتون نے بھی شرکت کی۔
 سابق عسکری قیادت نے بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کو دیوانے کی بڑھک قرار دیدیا
اسلام آباد:ملک کی سابق عسکری قیادت نے بھارت کی فوج کے سربراہ کی طرف سے چین اور پاکستان پر بیک وقت حملہ کرنے کی دھمکی کو دیوانے کی بڑھک اور ذہنی توازن سے عاری شخص کی بات قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ چین تو دور کی بات ہے بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کی بھی پوزیشن میں نہیں ہے۔آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے کہا کہ بھارت کی فوج کے سربراہ کی دھمکی گیدڑ بھبکی ہے اور اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔بھارت پاکستان کے عوام کے اندر خوف پیدا کرنا چاہتا ہے۔بھارت امریکہ کے کندھوں پر سوار ہے اور اس خطرہ سے کہ امریکہ گرے گا اور وہ بھی بوجھ تلے آ کر کچلا جائے گا۔ اس سے حالت خوف میں اس طرح کے بیانات دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت،پاکستان کی صلاحیت کو ماضی میں دیکھ چکا ہے۔کسی ایٹمی طاقت پر حملہ کرنا خالہ جی کا گھر نہیں ہے۔پاکستان کی ایٹمی صلاحیت بھارت سے بہت بہتر ہے۔پاکستان سٹیل کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے کہا کہ بھارتی فوجی سربراہ کا بیان پاگل پن ہے۔بھارت جنگی جنون کو ہوا دینے کے لئے اس طرح کے بیانات جاری کر رہا ہے۔اس طرح کے بیانات انتہائی خطرناک ہیں اور ان سے گریز کرنا چاہئے۔یہ خود بھارت کے مفادات کے خلاف جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین تو بہت بڑا ملک ہے بھارت پاکستان پر بھی حملہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے۔ بھارت شائد چین کے ہاتھوں 1962ء کی مار کو بھول گیا ہے۔






خبر کا کوڈ : 17699
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش