0
Saturday 7 Jul 2012 22:14

نیٹو سپلائی کی بحالی کیخلاف جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا بھر میں احتجاج

نیٹو سپلائی کی بحالی کیخلاف جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا بھر میں احتجاج
حکومت پاکستان کی جانب سے افغانستان میں بے گناہ بچوں، خواتین اور بزرگوں کا قتل عام کرنے والی نیٹو افواج کیلئے رسد کی بحالی نے قوم کو شدید تشویش میں مبتلا کردیا ہے، اور گزشتہ تین روز سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، جمعتہ المبارک کو جماعت اسلامی نے حکومت اور امریکہ کیخلاف یوم سیاہ کے طور پر منایا، اور ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں، ریلیوں، جلسوں اور دھرنوں کا انعقاد کیا گیا، اسی طرح صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی تمام اضلاع میں عوام نے صدائے احتجاج بلند کی، اور شدید گرمی کے باجود بڑے پیمانے پر لوگ سڑکوں پر نکلے۔

صوبائی دارالحکومت پشاور میں ریلی نکالی گئی، جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، ریلی سے جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر سراج الحق، صوبہ خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر ابراہیم خان، اور سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان نے خطاب کیا، قبل ازیں جامعہ حدیقة العلوم المرکز اسلامی میں خطبہ دیتے ہوئے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ نیٹو سپلائی بحال کرکے حکمرانوں نے جو شرمناک اور ذلت آمیز فیصلہ کیا ہے، اسے پاکستانی قوم قبول نہیں کریگی۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ امریکہ کے پٹھو حکمرانوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں۔ نیٹو سپلائی کی بحالی ملک و قوم سے غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ سڑکوں پر آکر نیٹو سپلائی کا راستہ روکیں۔

علاوہ ازیں جماعت اسلامی ضلع دیر پائیں میں جامع مسجد تا دیر بالا چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جسکی قیادت جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر سراج الحق، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر صاحبزادہ فصیح اللہ، نائب امیر ملک بہرام خان، سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ اور سابق ڈسٹرکٹ ناظم صاحبزادہ طارق اللہ کر رہے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے ڈالروں کے عوض ملک و قوم کا سودا کر لیا ہے۔ جماعت اسلامی کسی بھی صورت ملک وقوم کے مفاد کے خلاف امریکہ کے کاسہ لیس حکمرانوں کا نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ قبول نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پورے ملک میں حکمرانوں کے خلاف سراپا احتجاج ہونگے۔

جماعت اسلامی بونیر نے سواڑی چوک میں یوم سیاہ مناتے ہوئے نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جماعت اسلامی ضلع بونیر کے امیر حنیف اللہ خان اور افسر خان نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کے نیٹو سپلائی کی بحالی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، نیٹو فوج کو سپلائی بحال کرنا پاکستان کی بربادی کی طرف حکومت کا ایک اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ مغلوب ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قائدین کے ایک اشارے کے منتظر ہیں۔ قائدین حکم کریں تو ہم اسلام آباد کا گھیرائو کرینگے۔

صوبے کے باقی اضلاع کی طرع لوئر دیر میں جماعت اسلامی لوئر دیر کے ہیڈکوارٹر بلامبٹ سے تیمرگرہ کے لاری اڈہ تک احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ جسکی قیادت سابق رکن قومی اسمبلی و ضلعی امیر مولانا اسداللہ، سلطنت یار، اعزاز الملک افکاری، مولانا ہدایت اللہ، سابق رکن صوبائی اسمبلی مظفر سید ایڈووکیٹ اور ملک شیر بہادر کر رہے تھے۔ مولانا اسداللہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ کرکے ناعاقبت اندیش اور ملک سے غداری کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے ڈالروں کے عوض پارلیمنٹ اور آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کی دھجیاں اُڑا دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے جاری ہیں۔ جس سے بے گناہ قبائلی مر رہے ہیں۔ ہمارے حکمران پاکستان کے نہیں، ڈالروں کے شیدائی ہیں۔

دریں اثناء کرک کے مین بازار میں نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہر کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرہ سے جماعت اسلامی کرک کے امیر مولانا تسلیم اقبال، جنرل سیکرٹری ہمایون اور نائب امیر مولانا سمیع الرحمان نے خطاب کیا۔ انہوں نے حکومت کے نیٹو سپلائی کی بحالی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سکیورٹی رسک بن چکی ہے۔ اس کے مزید اقتدار میں رہنے سے ملک و قوم کو مزید نقصان ہوگا۔

لکی مروت سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جماعت اسلامی لکی مروت کے زیرا ہتمام سرائے نورنگ میں نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا، جس سے جماعت اسلامی لکی مروت کے امیر ملک میر شاہ اور سابق امیر ضلع پروفیسر شیر غلام نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نیٹو سپلائی بحال کرکے 18 کروڑ عوام اور ملک کی بقاء اور سالمیت کے خلاف فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت امریکی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔

بٹ گرام میں بھی یوم سیاہ مناتے ہوئے مظاہرین نے شاہراہ ریشم کو بند کیا۔ مظاہرین کی قیادت جماعت اسلامی بٹگرام کے امیر مولانا عبدالسلام اور نثار مجاہد نے کی۔ ضلعی امیر نے نیٹو سپلائی کی بحالی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم امیر جماعت کے حکم پر کراچی تا طورخم راستہ کو بلاک کرنے کے لئے ہر اول دستہ کی حیثیت سے کردار ادا کرینگے۔ ایک قرارداد میں بٹ گرام کے عوام نے نیٹو سپلائی کی بحالی کو یکسر مسترد کر دیا۔

نیٹو سپلائی کی بحالی کیخلاف صوبہ بھر کی طرح ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی جماعت اسلامی کے زیراہتمام حکومت اور امریکہ کیخلاف یوم سیاہ منایا گیا اور اس موقع پر ٹائون ہال کے مقام پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا، جس کی قیادت جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا سلیم اللہ ارشد اور حافظ محمد رمضان نے کی، مظاہرین نے امریکہ اور حکومت کیخلاف زبردست نعرے بازی کی، ضلعی امیر جماعت اسلامی مولانا سلیم اللہ ارشد نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ڈالرز کی چمک کے عوض پاک فوج کے جوانوں کے خون کا سودا کر دیا ہے، جس کو قوم مسترد کرتی ہے۔

سوات اور دوسرے اضلاع میں بھی مظاہرے کیے گئے اور نماز جمعہ کے خطبوں میں خطیب حضرات نے نیٹو سپلائی کی بحالی کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے تمام فیصلے عوام، اسلام اور جمہوریت کے خلاف ہیں۔ یہ حکمران حق حکمرانی کھو چکے ہیں۔ ان کا مزید حکومت میں رہنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 177237
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش