0
Sunday 8 Jul 2012 10:42

افغانستان سے باہر شدت پسندوں کے ٹھکانوں کے خاتمے تک دنيا محفوظ نہيں، افغان صدر

افغانستان سے باہر شدت پسندوں کے ٹھکانوں کے خاتمے تک دنيا محفوظ نہيں، افغان صدر
اسلام ٹائمز۔ افغانستان کي مالي امداد کے ليے ٹوکيو ميں ڈونرز کانفرنس کا آغاز ہوگيا۔ جس ميں امريکہ اور پاکستان سميت 80 سے زائد ممالک کے نمائندے شريک ہيں۔ ٹوکيو ميں ڈونرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان سے باہر شدت پسندوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے تک دنيا محفوظ نہيں۔ صدر کرزئي کا کہنا تھا کہ افغانستان کي تعمير نو کے ليے عالمي برادري اپنا کردار ادا کرے۔ عالمي برادري کي مدد سے افغانستان کي بحالي ميں مدد ملي۔ افغان عوام کے ليے جاپان کي جانب سے ٹوکيو کانفرنس کے انعقاد پر شکريہ ادا کرتا ہوں۔ افغانستان کے سالانہ شہري اخراجات 6 ارب ڈالر اور آمدني صرف 2 ارب ڈالر ہے۔ اس وسيع فرق کو دور کرنے کے ليے افغان صدر حامد کرزئي نے 4 ارب ڈالر سالانہ امداد کا مطالبہ کيا ہے۔

اندازے کے مطابق ٹوکيو کانفرنس ميں افغانستان کے ليے دس سالہ منصوبے کے تحت 3 ارب ڈالر سالانہ تک امداد کے وعدے کئے جانے کي توقع ہے، تاہم يہ امداد حاصل کرنے کے ليے افغانستان کو اپنے ملک ميں اعلٰي سطح پر کي جانے والي کرپشن پر قابو پانا ہوگا۔ ٹوکيو کانفرنس کے موقع پر وزير خارجہ حنا رباني کھر اور ہليري کلنٹن کي ملاقات بھي ہوگي، جس ميں پاک امريکا تعلقات سميت مختلف معاملات پر تبادلہ خيال کيا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 177332
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش