0
Thursday 31 Dec 2009 15:32

یوم عاشور پر حملے کو خود کش کہنا قبل از وقت ہے،آئی جی سندھ

یوم عاشور پر حملے کو خود کش کہنا قبل از وقت ہے،آئی جی سندھ
کراچی:سانحہ کراچی کی تحقیقات میں مدد کے لئے بم دھماکوں کی جانچ پڑتال کے ماہر پاک فوج کے ایک میجر کو طلب کر لیا گیا۔میجر شفقت جمعرات کو صوبہ سرحد سے کراچی پہنچیں گے،جبکہ کراچی پولیس نے مبینہ خودکش حملے کے بعد جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 10 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ جبکہ انسپکٹر جنرل سندھ پولیس بابر خٹک نے کہا ہے کہ یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا کہ یوم عاشورہ پر مرکزی ماتمی جلوس میں ہونے والا دھماکہ خودکش تھا یا پلانٹڈ بم دھماکہ تھا۔ سانحے کی تحقیقات پر مامور ذرائع کے مطابق جائے واردات سے ملنے والی شہادتوں سے یہ بات واضح نہیں کہ مذکورہ حملہ خودکش تھا یا کوئی پلانٹڈ بم دھماکہ تھا،اس لئے صوبہ سرحد سے بم دھماکوں کی جانچ پڑتال کے ماہر میجر شفقت کو بلوایا گیا ہے جو جمعرات کو یہاں پہنچیں گے اور جب وہ جائے وقوع کا معائنہ کریں گے اس کے بعد ہی یہ تعین ہوسکے گا کہ یوم عاشورہ پر جلوس میں خودکش حملہ کیا گیا یا وہ کوئی پلانٹڈ بم دھماکہ تھا۔باخبر ذرائع نے واضح کیا کہ جائے وقوع سے جو بھی سر ملے ان کی شناخت ہو چکی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سانحے کے بعد ایم اے جناح روڈ پر جلاؤ گھیراؤ کرنے والے10ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 
آئی جی سندھ کی دھماکے کی نوعیت بتانے سے معذرت
کراچی:سانحہ کراچی کو اڑتالیس گھنٹے گزرنے کے باوجود آئی جی سندھ نے دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ بتانے سے معذرت کی ہے۔تحقیقاتی ٹیموں کے ہمراہ لائٹ ہاوٴس سگنل پر جائے حادثہ کے تفصیلی جائزہ کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں انسپکٹر جنرل سندھ پولیس صلاح الدین بابر خٹک نے کہا کہ انہوں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ دھماکہ خودکش تھا۔آئی جی سندھ نے کہا کہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ خودکش تھا یا بم نصب کیا گیا، تحریک طالبان پاکستان کا سانحہ کراچی کی ذمہ داری قبول کرنے کے بارے میں آئی جی سندھ نے کہا کہ اس کی تحقیقات کی جائے گی کہ یہ دعویٰ کس حد تک درست ہے،ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ذمہ داری قبول کر لینے سے تفتیش ختم نہیں کی جائے گی۔


خبر کا کوڈ : 17738
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش