0
Tuesday 10 Jul 2012 22:37

پيپلزپارٹی کو مينڈيٹ نہيں ملک چاہئے، 40 سال آگے کا سوچ کر ق ليگ اور ايم کيو ايم سے اتحاد کيا، صدر زرداری

پيپلزپارٹی کو مينڈيٹ نہيں ملک چاہئے، 40 سال آگے کا سوچ کر ق ليگ اور ايم کيو ايم سے اتحاد کيا، صدر زرداری
اسلام ٹائمز۔ صدر آصف علي زرداري کا کہنا ہے کہ انہيں ملک چلانا اور 30، 40 سال آگے کا سوچنا ہے، اس لئے مسلم ليگ ق اور متحدہ قومي موومنٹ سے اتحاد کيا ہے۔ بلاول ہاوس کراچي ميں ٹھٹھہ کے صحافيوں سے ملاقات ميں صدر آصف علي زرداري کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کي آبادي 210 ملين ہے اور آئندہ 30 سال کے بعد اس بارے ميں سوچنا ہوگا، جس کيلئے اقدامات کر رہے ہيں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ايک نوکري سے کام نہيں چلے گا، گھر چلانے کيلئے مرد، خواتين اور بچوں سب کو کمانا ہوگا۔ صدر آصف علي زرداري کا کہنا تھا ذوالفقار آباد کے حوالے سے ميڈيا ميں مسلسل تنقيد کي جا رہي ہے، جئے سندھ والے ذوالفقار آباد کي مخالفت کرکے اليکشن مہم چلا رہے ہيں، جبکہ پيپلزپارٹي دور کي سوچ رکھتي ہے، اسے مينڈيٹ نہيں ملک چاہئے، ذوالفقار علي بھٹو نے جب پورٹ قاسم کي تعمير شروع کي تھي تو جئے سندھ والوں نے اس کي بھي مخالفت کي تھي۔

انکا کہنا تھا کہ ذوالفقار آباد کيلئے جو زمين مقامي لوگوں سے لي جائے گي اس کي قيمت بھي ادا کي جائے گي، مخالفين کو جواب دينا ہے اور ذوالفقار آباد شہر کے حوالے سے مقامي لوگوں کو شعور دينا ہے۔ صدر زرداري کا کہنا تھا کہ سمندر ٹھٹھہ کي 10 لاکھ ايکڑ زمين نگل چکا ہے، نيا شہر سمندر برد ہونے والي زمين پر تعمير کيا جائے گا، 1100 کلو ميٹر طويل ساحلي پٹي پر 7 سے 8 بندر گاہيں تعمير ہوني چاہئيں تھيں، ليکن ہمارے پاس صرف 3 ہيں، ٹھٹھہ کي ساحلي پٹي پر مزيد 2 پورٹس بھي تعمير کي جائيں گي۔
خبر کا کوڈ : 178040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش