0
Wednesday 11 Jul 2012 21:13

اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود توہین عدالت کے قانون کا بل سینیٹ میں بھی پیش

اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود توہین عدالت کے قانون کا بل سینیٹ میں بھی پیش
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین نیئر حسین بخاری کی صدارت میں شروع ہوا تو وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے توہین عدالت کا بل دو ہزار بارہ ایوان میں پیش کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ نون کے ارکان نے سخت احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔ اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ کہ ملک میں کوئی ایمرجنسی نہیں، اس لئے بل پر غور کیلئے دو دن کا نوٹس دیا جائے۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت توھین عدالت بل کے ذریعے بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے۔

سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ اس قانون سے عدلیہ کے اختیارات میں توازن آئے گا تاہم کچھ شقوں پر ابھی نظرثانی کرلینی چاہئے۔ ان کا کہنا تھاکہ حکومت کل جب اپوزیشن میں ہوگی تو عجلت میں بنائے گئے اس قانون کا اسے بھی نقصان ہوسکتا ہے۔ اعتزاز احسن کی طرح سینیٹر رضا ربانی نے بھی توہین عدالت بل پر نظرثانی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ قوی امکان ہے کہ متنازعہ شقوں کو عدالتیں کالعدم قرار دے دیں گی۔ پاکستان میں عدلیہ کے فیصلوں پرعمل صرف توہین عدالت کے قانون کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اگر یہ قانون ختم ہوگیا تو انتظامیہ کو کھلی چھٹی مل جائے گی۔ سینیٹ کا اجلاس جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 178349
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش